ذرائع کے مطابق اب تک گروپ کو تین نامعلوم لاشیں ملی ہیں۔ ایک شامی سیکورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ مشن کی توجہ امدادی کارکن پیٹر کیسگ کی لاش کو تلاش کرنے پر تھی، جس کا 2014 میں شمالی شام کے علاقے دابق میں داعش نے سر قلم کر دیا تھا۔
امریکی امدادی کارکن کیلا مولر کے ساتھ ساتھ امریکی صحافی جیمز فولی اور سٹیون سوٹلوف بھی داعش کے ہاتھوں مارے جانے والے دیگر مغربی یرغمالیوں میں شامل تھے۔ فولی اور سوٹلوف کی 2014 میں ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی۔ مولر کے قتل کی تصدیق 2015 میں ہوئی تھی۔
جیمز فولی کی والدہ ڈیان فولی نے کہا، “ہم اس کام کو انجام دینے والے اور کچھ حالات میں اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر جم اور دیگر یرغمالیوں کی لاشوں کو تلاش کرنے کے لیے شکر گزار ہیں۔” “ہم اس کوشش میں شامل تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔”