پنجاب کے ضلع امرتسر کے مجیٹھا علاقے میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 20 ہو گئی ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب کئی مقامی افراد نے زہریلی شراب کا استعمال کیا۔ اطلاعات کے مطابق متعدد افراد اب بھی اسپتالوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے معاملے میں ملوث مرکزی ملزم پربھ جیت سنگھ سمیت 9 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار شدگان میں پربھ جیت کا بھائی کلبیر سنگھ عرف جگو، صاحب سنگھ عرف سرائے، گرجنت سنگھ اور نندر کور زوجہ جیتا بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب آن لائن خریدے گئے میتھانول کی مدد سے تیار کی گئی تھی، جو انسانی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے۔
پنجاب پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر بتایا کہ مجیٹھا میں پیش آئی اس دلخراش واردات کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی ہے۔ ان کے مطابق زہریلی شراب کے کاروبار سے وابستہ کئی مقامی دکاندار اور سرغنہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) اور آبکاری ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈی ایس پی سب ڈویژن مجیٹھا اور تھانہ مجیٹھا کے ایس ایچ او کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری بھی شروع کر دی گئی ہے۔
پنجاب پولیس نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ نقلی شراب کے پورے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور غفلت برتنے والے افسران کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے تاکہ مستقبل میں ایسی المناک واقعات سے بچا جا سکے۔
ادھر، پنجاب حکومت نے بھی واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔ حکومت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ شراب مافیا کو کسی صورت بخشا نہ جائے۔
ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے ان دیہاتوں کا دورہ کیا ہے جہاں یہ زہریلی شراب پی کر اموات ہوئی ہیں۔ وہ متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کر رہی ہیں اور ان کے لیے طبی امداد اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ پنجاب میں جعلی شراب کے بڑھتے ہوئے خطرے کی ایک تازہ مثال ہے، جس نے نہ صرف انسانی جانوں کو نگل لیا بلکہ مقامی نظامِ نگرانی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔