ادت راج کا مزید کہنا تھا کہ فرض کریں کہ ہم نے پاکستان میں دو چار مقامات پر بمباری کی، ایک جگہ سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا، لیکن دہشت گرد اب بھی وہاں کئی جگہوں پر موجود ہیں۔
کانگریس لیڈر ادت راج نے کہا کہ ایک کل جماعتی وفد دنیا کے دارالحکومتوں کا دورہ کرنے جا رہا ہے تاکہ مختلف ممالک کو پاک بھارت کشیدگی کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ ہے۔ کئی دوسرے ممالک بھی پاکستان کی حمایت کر رہے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس میں کتنی صداقت ہے لیکن پاکستان کے پاس جو ایٹمی طاقت ہے وہ بھی امریکہ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی باتوں کا کوئی خاص مطلب نہیں ہے۔ آئی ایس آئی پاکستان میں ہر چیز کو کنٹرول کر رہی ہے۔
ادت راج کا مزید کہنا تھا کہ فرض کریں کہ ہم نے پاکستان میں دو چار مقامات پر بمباری کی، ایک جگہ سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا، لیکن دہشت گرد اب بھی وہاں کئی جگہوں پر موجود ہیں۔ ‘ہم سبق بھی نہیں سکھا سکے’۔ دنیا میں کوئی ہمارا ساتھ نہیں دے رہا تھا۔ تو 40 ایم پیز بھیج کر کیا حاصل ہوگا؟ ادت راج نے ذات پات کے امتیاز پر ایس پی رکن اسمبلی رام گوپال یادو کے ریمارکس کی پرزور حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ خود ذات پات کی بنیاد پر بدسلوکی کا تجربہ کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کی فہرست میں گورو گوگوئی کا نام، اب ہمانتا بسوا سرما نے راہول گاندھی سے کی یہ خصوصی اپیل
ان کا یہ تبصرہ رام گوپال یادو کے تبصرے کے بعد آیا ہے جس میں کچھ دفاعی اہلکاروں کی ذاتوں کا بھی ذکر کیا گیا تھا، جس نے ایک تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ اُدت راج نے یادو کا بھرپور دفاع کیا، ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے اسی طرح کے تجربات کو بیان کیا۔ راج نے کہا، “رام گوپال یادو نے جو کہا وہ سچ ہے۔ میں بھی اسی چیز سے گزر رہا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر میرا کتنا مذاق اڑایا جاتا ہے۔”