اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ تقریباً دو ماہ کی ناکہ بندی کے بعد وہ غزہ میں محدود انسانی امداد کی اجازت دے گا۔ اسرائیل نے یہ فیصلہ دنیا بھر کے ماہرین کی جانب سے غذائی تحفظ کے حوالے سے قحط سے خبردار کرنے کے بعد کیا ہے۔ تاہم اس فیصلے کے خلاف اسرائیل میں احتجاج بھی کیا گیا۔ داخلی امور کے وزیر اتمرمیر نے کہا کہ یہ حماس کو آکسیجن دینے کے مترادف ہے۔
دو ماہ تک اشیائے خوردونوش کی فراہمی بند رہنے کے بعد بالآخر غزہ کے عوام کے لیے راحت کی خبر آگئی۔ اسرائیل نے فی الحال غزہ میں خوراک کی فراہمی کی اجازت دے رکھی ہے۔ اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ میں اشیائے خوردونوش کی آمد پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل حملے کیے جا رہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ حملے حماس کے ٹھکانوں پر کیے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ تقریباً دو ماہ کی ناکہ بندی کے بعد وہ غزہ میں محدود انسانی امداد کی اجازت دے گا۔ اسرائیل نے یہ فیصلہ دنیا بھر کے ماہرین کی جانب سے غذائی تحفظ کے حوالے سے قحط سے خبردار کرنے کے بعد کیا ہے۔ تاہم اس فیصلے کی اسرائیل میں مخالفت بھی ہوئی۔ داخلی امور کے وزیر ایتامارمیر نے کہا کہ یہ حماس کو آکسیجن دینے کے مترادف ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ ان کی فوج غزہ کے ہر حصے پر قبضہ کر لے گی۔ اس وقت غزہ پر بڑے پیمانے پر زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں جن میں اب تک سینکڑوں جانیں جا چکی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس اور اس کے گردونواح میں رہنے والے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر علاقہ خالی کر دیں۔ فوج نے اسے اب تک کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا۔ 19 مئی کو ہونے والے فضائی حملوں میں کم از کم 22 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
نیتن یاہو نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ لڑائی شدید ہے اور ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم غزہ کی پٹی کے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔ ہم ہار نہیں مانیں گے۔ لیکن کامیابی کے لیے ہمیں اس طرح سے کام کرنا ہوگا جسے روکا نہ جاسکے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ 20 لاکھ افراد غذائی قلت کے دہانے پر ہیں۔ اسرائیل نے 24 گھنٹوں میں غزہ میں دہشت گردوں کے 160 ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم نے کہا کہ ہزاروں ٹن خوراک اور ادویات سرحد پر پھنسی ہوئی ہیں، جب کہ لوگ اندر ہی اندر مشکلات کا شکار ہیں۔ اسرائیل نے دو ماہ قبل غزہ کی مکمل ناکہ بندی کر دی تھی، تاکہ حماس پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ اب کچھ محدود انسانی امداد کی اجازت دی گئی ہے۔