مودی حکومت کے 11 سال، کھرگے نے لیا طنز، کہا- ایک سو چالیس کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان، ایسا تھا کمل کا نشان
ایکس پر بات کرتے ہوئے، کھرگے نے موجودہ حکومت کے بارے میں کئی خدشات کو اجاگر کیا، جن میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، نوکری اور آمدنی کے وعدے، پسماندہ طبقوں کو درپیش چیلنجز، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عدم مساوات، میک ان انڈیا جیسے اقدامات کی راہ میں رکاوٹیں، کشیدہ خارجہ تعلقات، اور جمہوری ادارے کا کمزور ہونا شامل ہیں۔
مرکز میں نریندر مودی حکومت کے 11 سال مکمل ہونے پر، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے ‘اچھے دن’ کے وعدے کو پورا کرنے میں مرکزی حکومت کی کارکردگی کا تنقیدی جائزہ لیا۔ ایکس پر بات کرتے ہوئے، کھرگے نے موجودہ حکومت کے بارے میں کئی خدشات کو اجاگر کیا، جن میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری، نوکری اور آمدنی کے وعدے، پسماندہ طبقوں کو درپیش چیلنجز، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عدم مساوات، میک ان انڈیا جیسے اقدامات کی راہ میں رکاوٹیں، کشیدہ خارجہ تعلقات، اور جمہوری ادارے کا کمزور ہونا شامل ہیں۔
کھرگے نے ایکس پر لکھا کہ 26 مئی 2014 سے لے کر اب تک 11 سالوں میں لمبے لمبے وعدوں کو خالی دعووں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کو اس طرح برباد کر دیا ہے کہ اچھے دنوں کی بات اب ایک ڈراؤنا خواب بن کر رہ گئی ہے۔ نوجوان – سالانہ دو کروڑ نوکریوں کا وعدہ، حقیقت میں کروڑ غائب۔ کسان: آمدنی دوگنی نہیں ہوئی اور اس کے اوپر مجھے ربڑ کی گولیاں کھانی پڑیں۔ عورت – ریزرویشن پر شرائط لاگو ہوتی ہیں، سیکورٹی خراب ہے۔ کمزور طبقات – SC/ST/OBC/اقلیتوں پر ہولناک مظالم، ان کا حصہ ختم ہو گیا۔ معیشت – مہنگائی اپنے عروج پر، بے روزگاری میں اضافہ، کھپت ٹھپ، میک ان انڈیا فلاپ اور عدم مساوات اپنے عروج پر
انہوں نے مزید لکھا کہ خارجہ پالیسی‘ عالمی رہنما بننے کا وعدہ تھا لیکن ہر ملک سے تعلقات خراب کر دیے۔ جمہوریت – ہر ستون پر آر ایس ایس کا حملہ، ای ڈی/سی بی آئی کا غلط استعمال، اداروں کی خود مختاری تباہ۔ 140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان، 11 سالوں میں کمل کا نشان ایسا ہی رہا!! مرکز میں بی جے پی کی بلا تعطل مہم 2014 میں شروع ہوئی، جب بھگوا پارٹی نے واضح اکثریت حاصل کی۔ اس نے 2019 اور 2024 کے عام انتخابات میں مسلسل تین بار اقتدار برقرار رکھا۔ 2014 میں اپنی پارٹی کی جیت کے بعد پی ایم مودی نے کہا تھا، “بھارت جیت گیا! ہندوستان جیت گیا، اچھے دن آنے والے ہیں۔”