نئی دہلی : کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت ٹرول کر کے حکومت چلا رہی ہے اور دباؤ میں ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلگام حملے کے بعد جب پورا ملک متحد ہے اور پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہے، تب بھی بی جے پی کے لوگ تقسیم کی سیاست کر رہے ہیں اور نفرت پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں۔
توقع تھی کہ امتیاز بھلا کر ملک کے مفاد میں کام کیا جائے گا لیکن بی جے پی حکومت نے اس کے برعکس کیا جو پاکستان چاہتا تھا۔
ترجمان نے کہاکہ “کانگریس نے بحران کے وقت حکومت کی مکمل حمایت کی۔” اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اپنا غیر ملکی دورہ چھوڑ کر وطن واپس پہنچے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے فوری طور پر پارٹی کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ بلائی اور ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر قدم پر حکومت کے ساتھ ہیں۔
اس کے بعد مسٹر گاندھی سب سے پہلے پہلگام گئے اور زخمیوں اور مقامی لوگوں سے ملاقات کی۔ حال ہی میں میں پونچھ گیا اور پاکستان کی بزدلانہ فائرنگ سے متاثرہ لوگوں سے ملا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملے کے خلاف کی گئی فوجی کارروائی پاکستان کو سبق سکھانے کا صحیح موقع تھا لیکن حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر اچانک فوجی کارروائی روکنے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا کہ ہندوستان کسی بھی صورت حال میں کسی غیر ملکی طاقت کے سامنے جھک کر فیصلہ لینے پر مجبور ہوا ہو۔
کانگریس کے ترجمان نے حکومت کی خارجہ پالیسی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے وزراء صرف بات چیت میں مصروف ہیں۔ حکومت خارجہ پالیسی کی سطح پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کویت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کویت میں جہاں 21 فیصد مزدور ہندوستان سے ہیں اب امریکہ کے تعاون سے پاکستان کے ساتھ ورکرز کا معاہدہ کیا جا رہا ہے۔
یہی نہیں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے دوران کسی ملک نے ہمارے حق میں بات نہیں کی جبکہ کئی ممالک کھل کر پاکستان کا ساتھ دے رہے تھے۔ یہ ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی کی سب سے بڑی مثال ہے۔