راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آپریشن سندھور اور اس کے جغرافیائی سیاسی، فوجی اور گھریلو اثرات پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائیں۔
راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آپریشن سندھور اور اس کے جغرافیائی سیاسی، فوجی اور گھریلو اثرات پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائیں۔ اپنے خط میں جھا نے کہا کہ شہری بڑھتے ہوئے پولرائزیشن کے درمیان “منظم انارکی” کے بارے میں فکر مند ہیں۔ انہوں نے لکھا، “وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہیں ان کے ملک کو درپیش چیلنجز کے بارے میں اندھیرے میں چھوڑ دیا گیا ہے، چاہے یہ سرحد پار دہشت گردی کا ردعمل ہو یا اس کے جغرافیائی سیاسی اثرات۔” آر جے ڈی لیڈر نے غیر ملکی مداخلت، اسٹریٹجک گورننس فریم ورک، میڈیا میں اصلاحات اور فوجی کارروائیوں کی سیاست کرنے جیسے مسائل پر پارلیمانی بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خط میں راجیہ سبھا کے رکن جھا نے کہا کہ وہ “ہندوستانی شہریوں کے خدشات اور جذبات کا اظہار کر رہے ہیں جو محسوس کرتے ہیں کہ انہیں اپنے ملک کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں اندھیرے میں رکھا گیا ہے”۔ “وہ ‘منظم انارکی’ کے بارے میں فکر مند ہیں جو پہلے سے پولرائزڈ معاشرے کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ میں آپ سے درخواست کر رہا ہوں کہ پاکستان کے خلاف حالیہ سرحد پار کارروائیوں، ان کے مضمرات اور آگے کی حکمت عملی پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے،” انہوں نے کہا۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد سے کئی اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
یہ مطالبہ ‘آپریشن سندھ’ کے حوالے سے حالیہ آل پارٹیز اجلاس میں بھی اٹھایا گیا۔ آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ سیشن کے ایجنڈے میں ہندوستان کی خود مختار خارجہ پالیسی کے معاملات میں “دوسرے ممالک کی حکومتوں کی مداخلت” کا مسئلہ شامل ہونا چاہئے۔ جھا نے کہا کہ ٹرمپ نے مہم شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 12 بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کا کریڈٹ لیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔