نئی دہلی: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ایک بڑے بدعنوانی کیس کا پردہ فاش کرتے ہوئے ایک سینئر انڈین ریونیو سروس (آئی آر ایس) افسر کے احاطے سے تقریباً 3.5 کروڑ روپے مالیت کا سونا، چاندی اور نقدی برآمد کی ہے۔
یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب حال ہی میں افسر کو 45 لاکھ روپے رشوت طلب کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
سی بی آئی کی طرف سے کئے گئے چھاپے کے دوران 3.5 کلو سونا، 2 کلو چاندی اور تقریباً 1 کروڑ روپے کی نقدی برآمد ہوئی۔ اس کے علاوہ حکام کو ایک بینک لاکر، 25 سے زیادہ بینک کھاتوں سے متعلق دستاویزات اور دہلی، ممبئی اور پنجاب میں غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق کاغذات بھی ملے ہیں۔ ضبط کی گئی جائیدادوں کی کل قیمت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
آئی آر ایس افسر کی شناخت 2007 بیچ کے افسر کے طور پر کی گئی ہے، جو اس وقت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکس پیئر سروسز، سی آر بلڈنگ، آئی ٹی او، نئی دہلی کے طور پر تعینات تھے۔
سی بی آئی کے مطابق، یہ مقدمہ 31 مئی 2025 کو درج کیا گیا تھا۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ افسر نے محکمہ انکم ٹیکس سے اچھا سلوک کرنے کے بدلے میں 45 لاکھ روپے کی رشوت طلب کی تھی۔ رشوت نہ دینے پر قانونی کارروائی، جرمانے اور ہراساں کرنے کی دھمکی دی گئی۔
سی بی آئی نے موہالی کی رہائش گاہ پر جال بچھایا اور افسر کی جانب سے رشوت لیتے ہوئے ایک نجی شخص کو 25 لاکھ روپے کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
اس کے فوراً بعد افسر کو دہلی کے وسنت کنج میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا۔ یکم جون کو دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ فی الحال سی بی آئی کی جانچ جاری ہے اور دیگر جائیدادوں اور لین دین کی بھی چھان بین کی جارہی ہے۔