RBI کا بڑا تحفہ: گھر اور کار سمیت تمام قسم کے قرض اور EMIs سستے ہوں گے، ریپو ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹ کی کٹوتی
آر بی آئی ایم پی سی میٹنگ: پچھلے چھ مہینوں میں آر بی آئی کی طرف سے ریپو ریٹ میں یہ مسلسل تیسری کٹوتی ہے۔ اس سے قبل اس سال فروری میں 25 بیسس پوائنٹس اور پھر اپریل میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی تھی۔
یہ ان لوگوں کے لیے ایک بڑی راحت کی خبر ہے جو قرض لیتے ہیں یا قرض پر EMI ادا کرتے ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے جمعہ کو ریپو ریٹ میں مارکیٹ کی توقعات سے زیادہ کمی کی ہے۔ آر بی آئی کی مانیٹری کمیٹی (ایم پی سی) کی دو روزہ میٹنگ کے بعد جو 4 جون کو شروع ہوئی تھی، گورنر سنجے ملہوترا نے 50 بیسس پوائنٹس یعنی 0.50 فیصد کی بڑی کٹوتی کا اعلان کیا۔ اس کے بعد اب ریپو ریٹ 5.5 فیصد پر آ گیا ہے۔
پچھلے چھ مہینوں میں آر بی آئی کی طرف سے ریپو ریٹ میں یہ مسلسل تیسری کٹوتی ہے۔ اس سال کے شروع میں فروری میں اور پھر اپریل میں 25 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کی گئی۔ جس کے بعد ریپو ریٹ 6 فیصد پر آگیا۔
تمام قسم کے قرضے اور EMI سستے ہو جائیں گے۔
مرکزی بینک کے اس فیصلے کے بعد کار گھر سمیت تمام قسم کے قرضے سستے ہو جائیں گے۔ آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے ریپو ریٹ میں کمی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ اقدام ملک میں سرمایہ کاروں کو کافی مواقع فراہم کرے گا۔ عالمی ترقی کی سست رفتار کے درمیان ہندوستانی معیشت مضبوط ہوگی۔ اس کے علاوہ، گھریلو مانگ کو مزید تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی اجلاس کے دوران ایس ڈی ایف کی شرح 5.75 فیصد سے کم کر کے 5.25 فیصد کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی ایم ایس ایف کی شرح بھی 6.25 فیصد سے کم کر کے 5.75 فیصد کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، آر بی آئی گورنر نے کیش ریزرو ریشو یعنی سی آر آر کو بھی 100 بیسس پوائنٹس سے کم کر کے 4 فیصد سے 3 فیصد کر دیا ہے۔
معیشت کی رفتار تیز ہونے کی توقع ہے۔
آر بی آئی کی جانب سے تیسری بار ریپو ریٹ کو کم کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ایلومینیم اور اسٹیل پر ٹیرف کی شرح کو 50 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ ہندوستان ان دونوں مصنوعات کا بڑا برآمد کنندہ رہا ہے۔ ایسے میں اسے ہندوستان کے لیے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا تھا۔
سنجے ملہوترا نے امید ظاہر کی ہے کہ مالی سال 2026 کے لیے شرح نمو 6.5 فیصد رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کی شرح پہلی سہ ماہی میں 6.5%، دوسری سہ ماہی میں 6.7%، تیسری سہ ماہی میں 6.6% اور چوتھی سہ ماہی میں 6.3% ہو سکتی ہے۔
مارکیٹ میں بہتر سگنل
رئیل اسٹیٹ ماہرین اسے آر بی آئی کا ایک بہتر اقدام قرار دے رہے ہیں۔ گنگا ریئلٹی کے جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر وکاس گرگ کا کہنا ہے کہ ریپو ریٹ کو 5.5 فیصد تک کم کرنا ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔ شرح سود میں ممکنہ کمی ہوم لون کو مزید سستی بنا دے گی، جس سے طلب میں اضافہ متوقع ہے، خاص طور پر درمیانی آمدنی والے اور پہلی بار گھر خریدنے والوں میں۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے رہائشی مارکیٹ کو استحکام ملے گا اور طلب میں تیزی آئے گی۔ نیز، ڈویلپرز کے لیے سرمائے کی لاگت میں کمی سے منصوبوں کے نفاذ اور فنڈنگ میں آسانی ہوگی۔ مانیٹری پالیسی کے موقف کو ‘غیر جانبدار’ رکھنا اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ RBI ترقی اور افراط زر کے درمیان توازن قائم کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مجموعی طور پر، اس فیصلے سے سیکٹر کی بحالی میں مدد ملے گی اور مارکیٹ میں اعتماد کو تقویت ملے گی۔