احمد آباد طیارہ حادثہ: ٹاٹا گروپ نے متاثرین کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا
ٹاٹا گروپ نے احمد آباد طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے ہر مرنے والے کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ ایئر انڈیا کا طیارہ جس میں 242 مسافر اور عملہ سوار تھا، جمعرات کی سہ پہر اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد احمد آباد کے ایک میڈیکل کالج کیمپس میں گر کر تباہ ہو گیا۔
بوئنگ 787 ڈریم لائنر (AI171) شہر کے سول اسپتال اور بی جے میڈیکل کالج سے ٹکرا گیا اور سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے بعد اس میں آگ لگ گئی۔ ایئر انڈیا کے مطابق 230 مسافروں میں سے 169 ہندوستانی، 53 برطانوی، سات پرتگالی اور ایک کینیڈین تھا۔ دیگر 12 میں دو پائلٹ اور عملے کے 10 ارکان شامل تھے۔
“ہم زخمیوں کے طبی اخراجات بھی برداشت کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انہیں تمام ضروری دیکھ بھال اور مدد ملے۔ اس کے علاوہ، ہم بی جے میڈیکل میں ہاسٹل کی تعمیر میں بھی مدد فراہم کریں گے،” ٹاٹا سنز کے چیئرمین این چندر شیکرن نے کہا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہمیں ایئر انڈیا کی فلائٹ 171 کے المناک واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ ہم اس وقت جو غم محسوس کر رہے ہیں اس کو الفاظ بیان نہیں کر سکتے۔ ہمارے خیالات اور دعائیں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور جو زخمی ہوئے ہیں”۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہمیں ایئر انڈیا کی فلائٹ 171 کے المناک واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ ہم اس وقت جو غم محسوس کر رہے ہیں اس کو الفاظ بیان نہیں کر سکتے۔ ہمارے خیالات اور دعائیں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور جو زخمی ہوئے ہیں”۔ ٹاٹا گروپ کے چیئرمین نے یہ بھی یقین دلایا کہ کمپنی اس المناک واقعے سے متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑی ہے۔ حادثے کے بعد، احمد آباد میں واقع ایئر ٹریفک کنٹرول نے کہا کہ جڑواں انجن والے طیارے کے پائلٹ نے ٹیک آف کے فوراً بعد دوپہر 1:39 پر ‘مے ڈے’ ڈسٹریس کال جاری کی، جس سے مکمل ہنگامی صورتحال کا اشارہ ملتا ہے۔ دریں اثناء طیارے کے بلیک باکس کی تلاش جاری ہے جسے سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ آخری اہم لمحات میں کیا ہوا۔