یروشلم، تہران، ایران: ایران نے ہفتے کی صبح تک اسرائیل پر جوابی میزائل حملے شروع کیے، جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، ایران کے جوہری پروگرام اور اس کی مسلح افواج کے مرکز پر اسرائیلی حملوں کے ایک سلسلے کے بعد ایران نے جوابی میزائل حملے کیے۔
اسرائیل کے حملے میں اہم تنصیبات پر حملہ کرنے اور اعلیٰ جرنیلوں اور سائنسدانوں کو ہلاک کرنے کے لیے جنگی طیاروں کے ساتھ ساتھ ملک میں پیشگی اسمگل کیے گئے ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔
حملوں سے جوہری معاہدے پر ہونے والی بات چیت بھی انتشار کا شکار
اسرائیل نے زور دے کر کہا کہ ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کے قریب پہنچنے سے پہلے بیراج ضروری تھا، حالانکہ ماہرین اور امریکی حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ حملوں سے پہلے تہران ایسے ہتھیار پر فعال طور پر کام نہیں کر رہا تھا۔
اس نے امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر ہونے والی بات چیت کو بھی انتشار کا شکار کر دیا، اس سے پہلے کہ دونوں فریق اتوار کو ملاقات کرتے۔
ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ڈرونز اور بعد ازاں اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی لہروں کی شکل میں فائر کیں، جہاں دھماکوں نے یروشلم اور تل ابیب پر رات کے آسمان کو روشن کر دیا اور نیچے زمین پر موجود عمارتوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کی جنگ سے پہلے ہی پریشان ہونے والے شہریوں سے گھنٹوں پناہ لینے کی اپیل کی۔
سائرن بجنے سے اسرائیل میں خوف و ہراس، لوگ پناہ گاہوں کی طرف بھاگے
ایران نے اسرائیل کے کئی شہروں پر حملہ کیا جس کے باعث سائرن بجنے لگے۔ اس کے بعد لوگ شمالی اسرائیل میں پناہ لینے کے لیے بھاگتے ہوئے دیکھے گئے۔ سوشل میڈیا پر اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے آئی ڈی ایف نے کہا کہ ہم ایک ہی بات کو دن میں کئی بار ٹویٹ کرنا پسند نہیں کریں گے لیکن لاکھوں اسرائیلی پناہ کی طرف بھاگ رہے ہیں کیونکہ ایران اسرائیل پر مزید بیلسٹک میزائل داغ رہا ہے۔
ایران میں ہندوستانی شہریوں کی مدد کے لیے جاری کیے گئے ایمرجنسی نمبر
حکومت نے ایران میں ہندوستانی شہریوں کی مدد کے لیے ہنگامی نمبر جاری کیے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ جاری کرتے ہوئے لکھا، ‘ہندوستانی نژاد لوگ جنہیں مدد کی ضرورت ہے وہ ایران میں ہندوستانی سفارت خانے کے ہنگامی نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں۔’
اسرائیل میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں سے اپیل
اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے نے وہاں مقیم تمام ہندوستانی شہریوں سے موجودہ صورتحال کے پیش نظر چوکس رہنے کی اپیل کی ہے۔ اسے اسرائیلی حکام اور ہوم فرنٹ کمانڈ کی طرف سے تجویز کردہ حفاظتی پروٹوکول پر عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں، ملک کے اندر غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور حفاظتی پناہ گاہوں کے قریب رہیں۔