بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاست میں ایپ پر مبنی اولا، اوبر اور ریپیڈو بائیک ٹیکسی سروس رک گئی ہے۔ عدالت کے حکم کے بعد ایپ پر مبنی کمپنیوں نے بائیک ٹیکسی سروس کے اختیارات کو ہٹا دیا ہے۔
کرناٹک کے وزیر ٹرانسپورٹ راملنگا ریڈی نے کہا کہ سب کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے تین ماہ قبل اس معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ بائیک ٹیکسیاں قواعد کے خلاف ہیں۔ عدالت نے ابتدائی طور پر 6 ہفتے کا وقت دیا اور پھر درخواست پر مزید 6 ہفتے کا وقت دیا۔ اب جبکہ 12 ہفتے گزر چکے ہیں، ان کمپنیوں کو ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرنا چاہیے۔
کرناٹک ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے جمعہ کو ریاست میں بائیک ٹیکسی خدمات کو معطل کرنے کے پہلے سنگل جج کے حکم پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ قائم مقام چیف جسٹس وی کامیشور راؤ کی سربراہی والی ڈویژن بنچ ایپ پر مبنی کمپنیوں کی طرف سے دائر درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔ درخواست اولا، اوبر اور ریپیڈو نے دائر کی ہے۔
ان کمپنیوں نے 2 اپریل کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس میں انہیں چھ ہفتوں کے اندر بائیک ٹیکسی سروس بند کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ بعد میں آخری تاریخ 15 جون تک بڑھا دی گئی۔ سنگل جج نے کہا تھا کہ اس طرح کی خدمات اس وقت تک نہیں چل سکتی جب تک کہ ریاستی حکومت موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت مخصوص قواعد اور رہنما خطوط کو مطلع نہیں کرتی۔
ڈویژن بنچ نے کہا کہ اگر ریاست قواعد بنانے میں پیشرفت کا اشارہ دیتی تو وہ حکم پر روک لگانے پر غور کرتی۔ تاہم حکومت نے کہا کہ اس نے ایسے قوانین نہ بنانے کا پالیسی فیصلہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے عدالت نے ان کمپنیوں کو ریلیف دینے سے انکار کر دیا۔
بنچ نے ریاستی حکومت اور دیگر جواب دہندگان کو نوٹس جاری کیا اور اگلی سماعت 24 جون کو مقرر کی۔ اسی دوران اولا اوبر ڈرائیورز اینڈ اونرز ایسوسی ایشن کے صدر تنویر پاشا نے حکم کی سختی سے تعمیل کرنے کی درخواست کی ہے۔
ریپیڈو نے ایک بیان میں عدالت کے فیصلے کو تسلیم کیا اور اپنے سواروں کے لیے تشویش کا اظہار کیا۔ کمپنیوں نے حکومت اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے ساتھ مل کر ایک ایسا ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو تعمیل پائیدار اور مستقبل کے لیے تیار ہو۔ اوبر نے بھی 16 جون سے اپنی بائیک ٹیکسی سروسز کی معطلی کی تصدیق کی ہے۔
کمپنی نے کہا کہ اس فیصلے سے ہزاروں سواریوں اور ڈرائیوروں پر اثر پڑتا ہے جو روزانہ بائیک ٹیکسیوں پر انحصار کرتے ہیں۔ ہم حکومت کرناٹک کے ساتھ مل کر ایک ترقی پسند پالیسی تیار کرنے میں مدد کرتے رہیں گے جو سب کے لیے محفوظ، قابل رسائی اور سستی ہو۔