نئی دہلی: ساؤتھ دہلی سائبر پولیس نے ایک بڑے سائبر فراڈ کا پردہ فاش کرتے ہوئے یو ایس ڈی ٹی (ٹیدر) کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے نام پر لاکھوں روپے کی ٹھگی کرنے والے گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں چھ افراد کو حراست میں لیا ہے جن کے قبضے سے پانچ موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ اور چار بینک پاس بکس برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق، متاثرہ شخص نے بتایا کہ اسے فیس بک میسنجر پر ایک شخص نے رابطہ کر کے ’بی ٹاپ‘ نامی کرپٹو ٹریڈنگ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا۔ اس کے بعد اسے یو ایس ڈی ٹی میں سرمایہ کاری کا جھانسہ دیا گیا۔ متاثرہ نے دس لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی لیکن رقم نکالنے کی کوشش پر اسے 30 فیصد کلیرنس فیس ادا کرنے کو کہا گیا، جس سے اسے فراڈ کا اندازہ ہوا۔
ایڈیشنل ڈی سی پی ساؤتھ ڈسٹرکٹ، سُمت جھا کے مطابق، ملزمان کی شناخت ہمانشو بیسویا (گروہ کا ماسٹر مائنڈ)، اویناش ورما، آلوک سنگھ، گریما سنگھ، سمرنجیت سنگھ عرف لوی اور کمل انساں کے طور پر ہوئی ہے۔ تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ گروہ نے اترپردیش کے دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد سے معمولی رقم دے کر ان کے بینک اکاؤنٹس حاصل کیے اور ان کے ذریعے لوٹی گئی رقم نکلوائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ کے سرغنہ ہمانشو بیسویا نے دہلی سے بیٹھ کر پورے نیٹ ورک کو کنٹرول کیا اور ٹیلیگرام جیسے ایپس کے ذریعے ساتھیوں سے رابطے میں رہا۔ اس نے کمل انسان اور سمرنجیت کے ساتھ مل کر یو ایس ڈی ٹی کرپٹو کرنسی خریدی۔
سائبر پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا یا میسنجر کے ذریعے موصول ہونے والی کسی بھی غیر شناخت شدہ ایپ یا سرمایہ کاری کی پیشکش سے ہوشیار رہیں۔ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر 1930 ہیلپ لائن نمبر یا ویب سائٹ www.cybercrime.gov.in پر دیں۔