نئی دہلی(بھاشا)گاڑی بازار میںسستی جاری رہنے کے درمیان ملک کی سب سے بڑی کارکمپنی ماروتی سوزوکی انڈیا کی جانب سے اپنی فروخت کی حوصلہ افزائی کیلئے رعایت جاری رکھے جانے کی امید ہے۔ماروتی سوزوکی انڈیا کے چیف فائنانس افسراجے سیٹھ نے یہاں کہا کہ ہم نے ۳۱؍مارچ کو ختم ہوئی سہ ماہی میں گاڑیوں پر اوسطاً۱۷۵۰۰؍روپئے کی رعایت دی ہے۔ بازار میں اصلاح تک یہ رعایت جارہے گی۔چھوٹی کاروں پراکسائزڈیوٹی کی شرحوں کو ۱۲سے گھٹا کر ۸فیصد کئے جانے کے باوجود بازار میں تیزی نہیں آسکی ہے وہیں درمیانی سائز کی کا روں کیلئے اکسائز ڈیوٹی کی شرحوںکو ۲۴سے کم کرکے ۲۰؍فیصد کیاگیاہے وہیں بڑی کاروں پر
اکسائز ڈیوٹی ۲۷سے کم کرکے ۲۴؍فیصد کی گئی ہے۔ مسٹرسیٹھ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جب معیشت میں اصلاح ہوگی فروخت میں تبدیلی آئے گی۔فروری میںپیش عبوری بجٹ میں اکسائز ڈیوٹی میںتخفیف کااثرکمپنی پر نقصان دہ ہواہے۔جنوری ۔ مارچ کی مدت میں کمپنی کو اس تخفیف کی وجہ سے ڈیلروں کو ۱۴۳؍کروڑروپئے کی ادائیگی کرناپڑی ہے۔فروری میں اکسائزڈیوٹی میں تخفیف کے اعلان کے بعدماروتی نے اپنی گاڑیوں کی قیمت ۸۵۰۲سے ۳۰۹۸۴روپئے تک کم کی تھی۔یہ دریافت کئے جانے پر کہ کیا ماروتی بھی ہونڈاکارس انڈیایا مہیندراکی طرز پر اس مہینے قیمتوں میں اضافہ کرے گی۔مسٹرسیٹھ نے کہا کہ کمزور بازار میں قیمتوںمیں اضافہ کاسوال کہاں پیدا ہوتا ہے جب تک بازار رجحان میںتبدیلی نہیں آئے گی ہماراقیمتوں میںاضافے کا کوئی منصوبہ نہیںہے۔
حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے قدموںکے باوجود کمزوررہنے کی وجہ سے کمپنی نے جنوری میں قیمت میںاضافے کی تجویز ملتوی کردی تھی۔۲۰۱۳ میں ہندوستان میں گیارہ برس میں پہلی بارکاروں کی سالانہ فروخت میں ۵۹ء۹فیصد کی گراوٹ آئی۔ماروتی کا منصوبہ غیرملکی بازاروں میں توسیع کے ذریعہ اپنی فروخت میںاضافے پر ہے ساتھ ہی اس کی توجہ دیہی بازار پر بھی ہے۔مسٹر سیٹھ نے کہا کہ ہم افریقہ ،لاطینی امریکہ اورمغربی ایشیا جیسے بازاروں میںا پنی موجودگی بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ کمپنی گھریلودیہی بازار کے تحت ۹۰ہزارگائوں تک پہنچ چکی ہے اس شعبہ میںتوسیع کے کافی امکانات ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہماری مارکیٹنگ ٹیم کا کہنا ہے کہ ملک میں چھ لاکھ گائوں ہیں ایسے میںہم بہتر کرسکتے ہیں۔