گرمی کے موسم میں اگر خوراک میں تبدیلی لائی جائے تو اس سے ہم گرمی کے اثرات سے محفوظ رہ سکتے ہیںعام طور پر لوگ موسم کا لحاظ کئے بغیر ہی کھاتے پیتے رہتے ہیں حالانکہ ہماری صحت پر خوراک کا بہت اثر انداز ہو تاہے ۔گرمی لگنے سے ہمیں پسینہ آتاہے جس سے پانی کے ساتھ ساتھ نمکیات بھی ہمارے جسم سے خارج ہو تے رہتے ہیں جبکہ دھوپ میں پھرنے کے باعث ہمارے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتاہے اور اس کا اثر معدے پر بھی پڑ تاہے ان دونوں اثرات کا تو ڑ غذا سے کیا جا سکتا ہے۔پانی او ر نمکیات کے اخراج کی صورت میںہمارے جسم میں ان دونوں اجزاء کی کمی ہو جاتی ہے اور اس کا ایک ہی حل ہے کہ ہم دونوں چیزوں کا استعمال ا س موسم میں بڑھا دیں خاص طور پر ایسی ایکٹو یٹی کے دوران جس میں ہمیں بے تحاشاء پسینہ آئے پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے کھیل کود کے دوران پانی کی کمی سے بچنے کیلئے ساتھ ساتھ پانی ی
ا کوئی مشروب پینا چاہئے اسی طرح اگر گھر کے کام کاج کے دوران پسینہ آتا ہے تو بھی منا سب وقفے سے پانی کا استعمال جاری رکھنا چاہئے۔ دن میں دوتین بار پانی میں معمولی مقدار میں نمک اور چینی ملاکر اس کا شربت بنا کر پینا مفید رہتاہے ۔اسی طرح لسی وغیرہ پینے سے بھی ان اجزاء کی کمی پوری ہو جاتی ہے اس کے علاوہ ہمیں اپنی خوراک میں واضح تبدیلی لانی چاہئے مرغن اور پروٹین سے بھری غذائوں سے پر ہیز کرنا چاہئے خاص طور سے ایسے اوقات میں جب آپ کو باہر دھوپ میں نکلنا پڑے زیادہ بھاری بھر کم غذا استعمال نہیں کرنی چاہئے ۔اس کے بجائے اگر پھل وغیرہ استعمال کئے جائیں تو ہمیں گرمی کا احساس کم ہو گا اور ہمارے جسم پر اس کے اثرات بھی کم ہوں گے ۔گرمی کے موسم میں مرغی ،مچھلی تلی ہوئی چیزوں ،سویٹس وغیرہ کا استعمال کم سے کم کرنا چاہئے اس کے بجائے ہمیں پھلوں ،پھلوں کے جوس کا استعمال بڑھانا چاہئے جبکہ دودھ ،دہی ،لسی اور سبزیاںکھانی چاہئیں ،سلاد میں شامل تمام اجزاء کی تاثیر ٹھنڈی ہو تی ہے اس لئے دن کے وقت سلاد کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے اس موسم میں اگر کھانا کھا کر دھوپ میں نکلا جائے یا سو یا جائے تو معدہ میں گرمی بڑھ جاتی ہے جس کے باعث ہماری زبان پر چھالے وغیرہ نکل آتے ہیں اس سے بچنے کیلئے رات کے وقت ہلکی پھلکی خوراک کھائی جائے جبکہ دن کے وقت بھی کھانا کھانے کے فوراًبعد سونا نہیں چاہئے ۔