عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ہونے والا دھماکہ پولیس چیک پوسٹ کے قریب ہوا
نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک مبینہ کار بم دھماکے میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں 60 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ دھماکہ ابوجا کے مضافاتی علاقے نیانیا میں ہوا۔ اسی علاقے میں 14 اپریل کو بھی ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 70 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی بارے میں
نائجیریا: شدت پسندوں کے ہاتھوں اغوا طالبات کی رہائی کے لیے مظاہرہ
نائیجیریا: بس دھماکوں میں 70 افراد ہلاک
نائیجریا: حملوں میں 135 شہری ہلاک
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ہونے والا دھماکہ پولیس چیک پوسٹ کے قریب ہوا۔
اس دھماکے کی کسی بھی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن ماضی میں اسلامی شدت پسند تنظیموں نے ابوجا کے مختلف علاقوں میں پرتشدد کارروائیاں کی ہیں۔
ابوجا میں بی بی سی کے نامہ نگار وِل راس کا کہنا ہے کہ نیانیا میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور یہ واضح نہیں کہ اسے نشانہ کیوں بنایا گیا ہے۔
دھماکے کے بعد ایک شخص نے نائجیریا کے ٹی وی چینل کو بتایا: ’جب دھماکہ ہوا تو میں گر گیا۔‘ ان کے مطابق جائے وقوعہ پر لوگوں کا کہنا تھا کہ ایک شخص اپنی گاڑی پر آیا، اس نے گاڑی کھڑی کی اور وہاں سے چلا گیا، جس کے فوراً بعد دھماکہ ہو گیا۔
ابوجا کی قومی ایمرجنسی مینیجمینٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
بی بی سی کے نامہ نگار ول روس کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ ایسے وقت ہوا ہے جب نائجیریا کی حکومت 230 اغوا شدہ طالبات کی رہائی کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔
اس سال بوکو حرام کی کارروائیوں میں 1500 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔