شادی کے بندھن میں بندھنے والے جوڑوں کے لیے ایک دوسرے کی عادات و اطوار جانچے کے لیے سعودی عرب میں ‘کفاء ٹیسٹ’ تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔
کثیر الاشاعت انگریزی روزنامے ‘سعودی گزٹ’ کی رپورٹ کے مطابق اس ٹیسٹ سے گذرنے والی خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ عمومی طور پر وہ اپنے پیش آئند شوہر کے نام، تعلیم، پیشہ اور عہدے کے سوا اس سے متعلق کچھ نہیں جانتی، جس کی وجہ سے ازدواجی زندگی میں انہیں متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
‘کفاء ٹیسٹ’ سعودی عرب میں شادی سے پہلے لازمی میڈیکل ٹیسٹ کے حصے کے طور پر کیا جاتا ہے۔ عنود الزامل کا کہنا ہے کہ نفسیاتی صحت اور مرد و زن کے درمیان موافقت کی اہمیت کا احساس سعودی معاشرے میں روز بروز بڑھ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طریقے پر عمل کر کے ازدواجی زندگی کے متعدد مسائل سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ شادی سے پہلے ہی دونوں فریقین کے اس اہم مرحلے سے متعلق رحجانات کا اندازہ ہو جاتا ہے۔
ایک اور سعودی خاتون نے بتایا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ نفیساتی مطابقت اور ذہنی صحت کو مملکت میں سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے۔
شہزادی نورہ بنت عبدالرحمان الفیصل سوشل سینٹر میں عائلی مشاورت یونٹ کی سربراہ بدریعہ الراشدی نے کفاء ٹیسٹ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شادی شدہ جوڑوں کے رویوں میں پائے جانے والے مسائل سے بچنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ذریعے پیش آئند میاں بیوی کو ایک دوسرے کے بارے میں ایسے معاملات سے آگاہی ملے گی جن کے بارے میں عمومی طور پر وہ لا علم رہتے ہیں۔