القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا خوف ذہنوں پر اتنا سوار کر دیا گیا ہے کہ قتل کے بعد بھی ان کا کوئی ہم شکل نظر آ جائے تو قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت عام لوگوں کی بھی دوڑیں لگ جاتی ہیں۔
مشہور شخصیات کا ہم شکل ہونا کوئی انوکھی بات نہیں، دنیا میں ہر انسان کے چالیس ہم شکل ہوتے ہیں۔ اس سے کسی کو کیا غرض کہ کس کے کتنے ہم شکل ہیں لیکن اسامہ بن لادن کے ہم شکل چاہے کسی بھی مذہب اور ملک و ملت سے تعلق رکھتے ہوں ان کی خیر نہیں ہوتی۔
ایسا ہی کچھ برازیل میں بسنے والے اسامہ کے ہم شکل فرانچیسکو فرنانڈیز کے ساتھ بھی متعدد مرتبہ ہوا۔ پولیس نے اسے شبے کی بنیاد پر اسامہ سمجھ کر دھر لیا۔ اچھی خاصی تفتیش کے بعد اس چھوڑا جاتا رہا ہے۔
فرنانڈیز ایک کاروباری شخص ہے جو کئی شراب خانوں اور نائٹ کلبوں کا مالک ہے۔ اس لیے اسامہ جیسے قدامت پسند کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔ تاہم اخبار “ڈیلی میل” کے مطابق فرنانڈیز کو اسامہ سے مشابہت کی بناء پر کافی فائدہ بھی پہنچا ہے۔ دور دور تک اس کی شہرت کے بعد اب لوگ اس کے نائٹ کلبوں اور شراب خانوں میں کچھے چلے آتے ہیں۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ اس نے اپنے کاروبار کو بھی اسامہ ہی کے نام سے تشہیر دے رکھی ہے۔
فرنانڈیز کا کہنا ہے کہ برازیل کے مختلف شہروں میں اس کے کیفی ٹیریاز بھی موجود ہیں اور ان کے نام “بن لادن کیفی ٹیریاز” رکھے گئے ہیں۔ اس کی ملکیت میں ایک نائٹ کلب کا نام “بن لادن بار” رکھا گیا ہے۔
توقع ہے کہ برازیل کی میزبانی میں کھیلے جانے والے پیش آئند فٹبال ورلڈ کپ کے دوران دنیا بھر سے سیاح ‘برازیلی بن لادن’ کے کیفی ٹیریاز کا رخ بھی کریں گے۔ لوگ دور دور سے اس کے پاس صرف یادگاری فوٹو بنوانے کے لیے آتے ہیں لیکن اس کا کہنا ہے کہ سنہ 2001ء میں امریکا میں ہونے والے نائن الیون کے واقعے کے بعد اسے برازیلین پولیس متعدد مرتبہ حراست میں لے کر تفتیش کر چکی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ لوگ مجھے دیکھتے اور پولیس کو شکایت کرتے کہ بن لادن تو آپ کے ملک میں شراب فروخت کر رہا ہے اور آپ کہیں اور تلاش کرتے پھرتے ہیں۔