نئی دہلی۔ 3 مئی (یو این آئی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ محترمہ مایاوتی کے لئے اترپردیش کے باقی دو عام انتخابات کیمرحلینہایت اہم ہیں کیونکہ اس دوران جن 33 نشستوں پر پولنگ ہوگی ان میں سے 10 پر بی ایس پی کو جیت ملی تھی اور 22 پر وہ دوسرے نمبر پر رہی تھی۔ اس الیکشن میں مودی فیکٹر موجود ہونے اور محترمہ مایاوتی کے حریف سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر ملائم سنگھ یادو کے مسلم ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کے درمیان بی ایس پی کے ووٹ بینک میں لگنے والی سیندھ کو روکنے اور اسے بی جے پی کی جھولی میں نہیں جانے دینے کے لئے پارٹی نے ہر ممکن اقدام کئے ہیں۔گزشتہ 2009 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی ایس پی نے اترپردیش کی 80 میں سے 20 سیٹ پر فتح حاصل کرکے پورے ملک کوحیرت میں ڈال دیا تھا جبکہ اس مرتبہ اس کی کوشش زیادہ پارلیمانی حلقوں پر قبضہ کرنے کی ہے۔