امریکہ یوکرین حکومت کو مشرقی علاقے میں فوجی کارروائی سے روکے۔ لاوروف
کیف ۔ 04 مئی (یو این این) یوکرین حکام نے کہا ہے کہ وہ اپنے مشرقی علاقوں میں روس نواز عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی جاری رکھیں گے جبکہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ماسکو پر زور دیا ہے کہ وہ علیحدگی پسندوں کی حمایت روکے۔یوکرین کے عبوری وزیرداخلہ ارسن ایواکوف کا کہنا تھا کہ روس نواز باغیوں کے مضبوط گڑھ سلوویانسک کے قریبی علاقے کراماتورسک میں فورسز نے باغیوں سے ایک ٹی وی ٹاور اور سرکاری عمارتوں کا قبضہ چھڑا لیا۔انٹرنیٹ پر سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ “فیس بک” پر ان کا کہنا تھا کہ ” ہم نہیں رکیں گے”۔ان کارروائیوں سے قبل روس اور یوکرین کے حامیوں کے درمیان ساحلی شہر اوڈیسا میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 42 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ادھر ماسکو میں کریملن کے ترجمان دمتری پسکوف کا کہنا تھا کہ روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ اوڈیسا میں ہونے والے تازہ تشدد اور اموات پر کس طرح ردعمل ظاہر کرنا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت روس کے حامیوں کی تھی۔ پسکوف کا کہنا تھا کہ علیحدگی پسندوں پر ماسکو کا اثرورسوخ ختم ہوچکا ہے اور ان کی جانوں کو لاحق خطرات کے پیش نظر یہ ناممکن ہوگا کہ انھیں ہتھیار پھینکنے کے لیے آمادہ کیا جائے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کی حکومت کو ملک کے جنوب مشرقی خطے میں فوجی کارروائی کرنے سے روکے اورکیف حکومت پہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔روس کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے جنوب مشرقی خطوں میں ہونے والی کارروائی ملک میں تصادم کی آگ بھڑکا دے گی۔بیان روسی وزیر کی امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری سے ٹیلیفون پہ ہونے والی گفتگو کے بعد جاری کیا گیا۔ لاوروف نے زور دیا کہ امریکہ اپنا پورا اثر و رسوخ بروئے کار لا کے کیف حکومت کو مائل کرے کہ وہ جنوب مشرق میں اپنے ہی لوگوں کے خلاف کارروائی روکے، فوج کو واپس بلائے اور مظاہرے کرنے والے گرفتار شدگان کو رہا کرے۔