لکھنؤ(نامہ نگار)امین آباد لاٹوش روڈ واقع نیشنل گن ہاؤس سے غیر ملکی اسلحہ چوری کرنے والے چار افراد کو حضرت گنج پولیس نے دوشنبہ کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے گرفتار ملزمان کے قبضے سے گن ہاؤس سے چوری کی گئی پانچ ریوالور، ایک پستول، دو رائیفلیں اور سیکڑوں کارتوس برآمد کئے ہیں۔ چوروں کے دو ساتھی فرار ہیں۔ ان لوگوں نے بھی ۱۵دن قبل گن ہاؤس میں چور ی کی واردات انجام دی تھی۔ برآمد غیر ملکی اسلحہ کی قیمت تقریباً ۵۰لاکھ روپئے بتائی جا رہی ہے۔
ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ حضرت گنج پولیس نے دوشنبہ کو بیگم حضرت محل پارک کے نزدیک سے رائے بریلی کے راجو کو گرفتار کیا۔ راجو کے پاس موجود بیگ سے پولیس نے تین ریوالور، پستول اور کارتوس برآمد کئے۔ پوچھ گچھ میں ملزم نے بتایا کہ برآمد اسلحہ اس نے اپنے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر تین مئی کی رات لاٹوش روڈ واقع نیشنل گن ہاؤس سے چوری کئے تھے۔ ملزم راجو نے بتایا کہ کچھ ہی دیر میں ان کا ایک ساتھی اوریا کا راجیو سنگھ بولیرو گاڑی سے
آنے والا ہے۔ اس کے بعد حضرت گنج پولیس نے راجیو سنگھ کو بولیرو گاڑی کے ساتھ گرفت میں لے لیا۔ راجیو اور راجو کے ساتھ مل کر حضرت گنج پولیس نے بندھا روڈ کے نزدیک سے ان کے دو دیگر ساتھیوں اوریا کے پردیپ اور اٹاوہ کے رویش کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ان کے قبضے سے دو ریوالور اور دو رائیفلیں برآمد کیں۔ پولیس نے سبھی ملزمان کے قبضے سے ۱۱۳۶مختلف بور کے کارتوس برآمد کئے۔ ملزمان پہلے بتا رہے تھے کہ ان لوگوں نے کسان گن ہاؤس سے اسلحہ چوری کئے ہیں۔ لیکن جب پولیس ملزم راجو کو لے کر موقع پر پہنچی تو پتہ چلا کہ اسلحہ کسان گن ہاؤس سے نہیں بلکہ نیشنل گن ہاؤس سے چوری کئے گئے تھے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ گن ہاؤس میں ابھی مزید اسلحہ ہیں اور گن ہاؤس گذشتہ ایک سال سے بند ہے۔ پولیس اورضلع انتظامیہ کی ٹیم گن ہاؤس میں اسٹاک کی تفصیل جمع کر رہی ہے۔ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ اب اس بات کا پتہ لگایا جا رہا ہے کہ برآمد غیر ملکی اسلحہ کا ریکارڈ ضلع انتظامیہ کے پاس ہے یا پھر اسلحہ غلط طریقے سے لائے گئے تھے۔ ملزمان نے بتایا کہ ان کے دو دیگر ساتھیوں کرون اور بابو نے ۱۵دن قبل بھی نیشنل گن ہاؤس میں چوری کی واردات انجام دی تھی۔پولیس اب ان کی تلاش کر رہی ہے۔ غیر ملکی اسلحہ کو برآمد کرنے والی پولیس ٹیم کو ڈی آئی جی رینج نونیت سکیرا نے ۱۰ہزار روپئے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
گن ہاؤس مالک کے کردار کی ہوگی جانچ
نیشنل گن ہاؤس مالک چرن سنگھ کو گذشتہ سال یو پی اے ٹی ایس میں غیر ملکی اسلحہ کی اسمگلنگ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ چرن سنگھ کی گرفتاری کانپور میں پکڑے گئے خالد کی مدد سے کی گئی تھی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ خالد اور اس کے ساتھی غیر ملکی اسلحہ کے پارٹس منگوا کر ان کو جوڑ کر فروخت کردیا کرتے تھے۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ نیشنل گن ہاؤس میں ہوئی چوری کے معاملہ میں چرن سنگھ کے کردار کی بھی جانچ کی جار ہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر برآمد اسلحہ اسمگلنگ کے نکلے تو گن ہاؤس مالک کے خلاف کارروئی کی جائے گی۔ حضرت گنج پولیس نے اسلحہ کے ساتھ گرفتار ملزمان کی اطلاع اے ٹی ایس کو بھی دے دی ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ اب تک کی تفتیش میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ گذشتہ برس ۱۸؍اپریل کو یو پی اے ٹی ایس میں نیشنل گن ہاؤس کے ملازم اناؤ کے خالد، کانپور شہر کے جنید، کلو اور ومل کو غیر ملکی اسلحہ کے پارٹس منگوا کر ان کی اسمگلنگ کے معاملہ میں گرفتار کیا تھا۔ تفتیش میں پولیس کو پتہ چلا ہے کہ چوری کے اس کھیل کا اصل ملزم راجو ہے۔ راجو کی ملاقات کچھ عرصہ قبل نشے کے عادی رگھوبیر پانڈے سے ہوئی تھی رگھوبیر نے گن ہاؤس میں کام کرنے والے منیش نام کے ایک ملازم سے ملاقات کرائی تھی۔ منیش نے ہی راجو کو گن ہاؤس بند ہونے کی بات بتائی تھی۔ اس کے بعد راجو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر گن ہاؤس میں چوری کی واردات انجام دی تھی۔ایس ایس پی نے بتایا کہ پکڑے گئے ملزم ابھی تک یہ نہیں بتا سکے ہیں کہ وہ چوری کے اسلحہ کہاں لے کر جا رہے تھے۔ اس بات میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ لاکھوں رورپئے قیمت کے ان غیر ملکی اسلحہ کو کوئی بھی جرائم پیشہ گروہ آسانی سے خرید سکتا ہے۔