لکھنؤ۔ :۔ الیکشن کمیشن نے ۱۰۰ فیصد رائے دہندگان مہم کے تحت تمام رائے دہندگان کا رجسٹریشن کرنے کیلئے لکھنؤ یونیورسٹی سمیت تمام ڈگری کالجوں میں مہم شروع کی ہے جس کیلئے آن لائن رجسٹریشن کا اعلان کیاگیا تھا لیکن حالات یہ ہیں کہ نہ تو آن لائن رجسٹریشن ہو پا رہا ہے اور نہ ہی آف لائن میں کامیابی مل رہی ہے۔ آن لائن رجسٹریشن ۲۳؍اکتو بر کو اے پی سین ہال میں شروع ہوا تھا جہاں ایک بھی رجسٹریشن نہ ہو سکا جس کے بعد دوسرے دن ٹیگور لائبریری میں رجسٹریشن کا انتظام کیا گیا مگر یہاں پہلے دن صرف چھ طلباء و طالبات نے رجسٹریشن کرایا۔ دوسرے دن سرور ڈاؤن ہونے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ این ایس ایس کی پروگرام کو آرڈینیٹر سشما مشرا کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا سرور ڈاؤن ہونے کی وجہ سے آن لائن مہم نہیں چلا سکی۔ اب تک جتنے رجسٹریشن ہوئے ہیں یہ بھی صحیح سے نہیں معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک دس ہزار سے زائد فارم تقسیم کر دیئے گئے ہیں لیکن کتنے جمع ہوئے ہیں اس بارے میں کچھ نہیں پتہ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بھرے ہوئے فارم پراکٹر آفس بھیج دیتی ہیں اس لئے درست تعداد نہیں معلوم ہے جبکہ پراکٹر منوج مشراکا کہنا ہے کہ یہ مہم این ایس ایس کی ہے جس سے متعلق تمام معلومات حاصل کرنا اسی کی ذمہ داری ہے۔ حالات یہ ہیں کہ یہاں کے افسران ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال کر خود کنارہ کش ہو رہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ رائے دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیلئے مہم چلانے والا الیکشن کمیشن بھی کوئی خیر خبر نہیں لے رہا ہے۔ کمیشن نے اپنے کسی بھی افسرکو اس مہم میں نہیں لگایا ہے۔
دوسری طرف آن لائن رجسٹریشن کا عمل اتنا سخت ہے جو ہر طالب علم کی بس کی بات نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ طلباء زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ اگر الیکشن کمیشن کسی تربیت یافتہ شخص کی تعیناتی کرتی تو نتائج اس کے برعکس ہوتے۔