ممبئی(ایجنسی) بالی ووڈ اداکارہ ادایتی راؤ حیدری جو اپنی آنیوالی فلم گڈو رنگیلا کی تیس فیصد شوٹنگ مکمل کرواچکی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میں اس فلم میں گونگی اور بہری لڑکی کا کردار اداکررہی ہوں جو انتہائی چیلنجنگ ہے فلم کی کہانی کے مطابق میں چندی گڑھ کے ایک چھوٹے سے علاقے کی رہائشی ہوں جو اشاروں کی زبان میں امیت سدھ کے ساتھ گفتگو کرتی ہے اور اس کے لیے میں نے اشاروں کی زبان میں گفتگو کے ماہر استاد سے خصوصی تربیت حاصل کی ہے۔ یہ کردار اب تک فلموں میں دکھائے جانے والے تمام کرداروں سے مختلف ہے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’’گڈورنگیلا ‘‘کے ہدایتکار سبھاش کپور جن میں ایک بہترین اداکار چھپا ہوا ہے ہر سین کی ڈیمانڈ کے متعلق وضاحت سے سمجھاتے ہیں جس سے اداکار کو بہت مدد ملتی ہے۔ادیتی راؤ حیدری کے متعلق یہ خبربھی ہے کہ وہ بالی ووڈ فلم ’’ٹکٹ ٹو بالی ووڈ‘‘ میں بھی کام کررہی ہیں جس میں اس کا کردار ایک ایسی امیر لڑکی کا ہے جو ہندی فلموں میں کام کرنا چاہتی ہے ادیتی کا کہنا ہے کہ فلم کی ہدایات وکی بہاری دے رہے ہیںجب کہ کاسٹ میں پلکت سمراٹ اور دیگر نئے چہرے شامل ہیں اور فلم کی عکسبندی اسی ماہ شروع کردی جائے گی۔ اسی دوران اداکارہ منیش جاہ کی ہدایتکاری میں بنائی جانیوالی فلم ’’دی لیجنڈ ا?ف مائیکل مشرا‘‘ میں ارشد وارثی کے ساتھ جلوہ گر ہورہی ہیں، اس فلم میں بھی وہ پٹنہ کی رہائشی ایک ایسی لڑکی کا کردار اداکررہی ہیں جو فلم اسٹار بننے کی خواہشمند ہے اداکارہ کے مطابق منیش جاہ تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہیں اور انھوں نے اپنی فلم میں میرا کردار ہٹ کر بنایا ہے۔ ادیتی راؤ حیدری کا کہنا ہے کہ یہ درست ہے کہ میں اپنی آنیوالی تینوں فلموں میں ایسی لڑکیوں کے کرداروں کو نبھارہی ہوں جو فلمی دنیا میں اپنا کیرئیر بنانے کی خواہشمند ہیں دیکھنے میں یہ تینوں کردار ایک جیسے ہی لگتے ہیں مگر حیقیت میں بہت مختلف ہے۔ہدایتکار منیش جا کی ’’دی لیجنڈ آف مائیکل مشرا‘‘ میں میرا کردار پٹنہ کی رہائیش ایک معمولی لڑکی کا ہے جب کہ ’’ٹکٹ ٹو بالی ووڈ‘‘ بالی ووڈ میں ایک امیر لڑکی کے رول میں ہون ان دنوں کرداروں کی ادائیگی میں زمیں آسمان کا فرق ہے اس کے علاوہ سبھاش کپور کی ہدایتکاری میں بنائی جانیوالی فلم ’’گڈو رنگیلا‘‘ میں ایک ایسی لڑکی کے کردار میں ہوں جو سننے اور بولنے کی طاقت نہیں رکھتی اور اپنے مقصد کو بیان کرنے کے لیے اشاروں کا استعمال کرتی ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے ان تنیوں فلموں میں سب سے زیادہ ’’گڈو رنگیلا‘‘ میں پرفارم کرنا مشکل لگ رہا ہے کیونکہ بولنے اور سننے کی صلاحیت رکھنے کے باوجود گونگے اور بہرے انسان کے کردار کونبھانا آسان نہیں ہوتا۔