سونف سا لہا سا ل ہماری غذا کا حصہ بنی ہوئی ہے اور اسے باورچی خانے میں دیگر مسالہ جات کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے یہ اجوائن کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے اسکا درخت دوسے تین فٹ لمبا ہوتاہے سائنسی نام Foeniculum vulgareہے اس کوفا رسی میں بادبان جبکہ انگریزی میں AniseeاورFennelکہتے ہیں اس پودے کے تما م حصے استعمال ہوتے ہیں لیکن مسالے میں اس کے بیج استعمال کئے جاتے ہیں ۔ سونف کی کاشت کئی ملکوں میں ہوتی ہے ۔قدیم یونانی اس کی بڑی قدر کرتے تھے اورموٹاپے کے علاوہ بیس سے زیادہ مختلف امراض میں مفید مانتے تھے ۔روم کے باشند ے کھانوں کو ذائقے دار اور زود ہضم بنا نے کے لئے استعمال کر تے تھے اس کی جڑ پتے بیج ،روٹیوں اورکیک وغیرہ بنانے میں استعما ل کئے جاتے تھے ۔ روم کی خواتین موٹاپا کم کرنے کے کیلئے استعمال میں لاتی تھیں ۔جنگجو اورفوجی اپنی صحت
کو بہتر بنا نے کے لئے اسے اپنی روزمر ہ کی خورا ک میں استعمال کر تے تھے ۔ بحیر ہ روم کے لوگ اسے کیک بسکٹ روٹی مٹھائی اورمربے میں ڈالتے تھے ۔ اس کے علاوہ مچھلی ،مرغی ، سوپ اورسبزیوں میں بھی ڈالی جاتی تھی اسے سانس مہکانے کے لئے کھایاجاتاہے ہاضمہ درست کرنے اورخون صاف کرنے میں معاون کرتی ہے یہ رافع ریاح وتشنج اورخواب آور ہے اورہچکی بھی ختم کرتی ہے ۔ متلی قئے میںسونف تین گرام پودینہ تین گرام دار چینی الائچی سبز اایک گرام ایک گلاس پانی میںجوش دیں جب ایک کپ رہ جائے تو چھان کر پلائیں ۔
نزلہ وزکام: آدھاچمچ سونف پاؤڈر اورہم وزن گرماکر گرم دودھ کے ساتھ کھلائیں ۔
معدے کی جلن:سونف ،میتھی دانہ ہم روزنہ لے کر سفوف تیارکر لیں اورصبح وشام ایک چمچہ کھلائیں ۔
قبض :سونف اور گل قند ہم وزن ملاکر صبح وشام ایک ایک چمچ کھلائیں دائمی قبض کے لئے مفید ہے
وحشت وخوف :سونف پانچ گرام ،گل گاؤ زبان پانچ گرام جوش دے کر ایک چمچہ شہدسے صبح نہار منھ استعمال کریں ۔
نظام ہضم کی بے قاعد گی ، معدے سے ہواخارج کرنے کے لئے سونف مثالی دواہے ۔اسے دیگر معاون ضم اشیاء مثلا ادرک ،زیرہ اورکالی مرچ کے ساتھ جوشاندے کی صورت میں استعما ل کیا جاتاہے۔ ایک چمچ سونف کو ایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں ڈالیں اورپھر چولہے سے اتار لیں رات بھر ڈھک کر رکھ دیں صبح پانی کوچھان لیں اور اس میں شہد ملاکر پئیں بد ہضمی کا یہ مثالی علاج ہے با لخصوص ایسی صورت میں جب پیٹ میں گڑ گڑ ہوتی ہو ۔
بے خوابی ،نیند نہ آنے کے عارضے میں سونف کی چائے فائدہ دیتی ہے اس کی چائے تیار کرنے کے لئے ۳۷۵؍ ملی لیٹر ابلتے ہوئے پانی میں ایک چائے کا چمچ سونف ڈالی جاتی ہے پانی کوڈھانپ کر ۱۵؍منٹ تک مزید ابلنے دیں بعد ازاں چھان کرٹھنڈا یا گرم دونوں صورتوں میں پینے سے افاقہ ہوتاہے اگر اس میں شہد یاگرم دودھ ڈال لیا جائے تو چائے خوش ذائقہ ہوجاتی ہے اسے کھانا کھانے کے بعد یاسونے سے پہلے پیا جاتاہے ایک یورپی معالج نے اپنی کتا ب میں سونف کی ٹہنیوں کے گودے کو موثر مسکن اورخواب آور قراردیاہے ۔قدیم رومی اسے بھوک کا احساس کم کرنے کے لئے بھی استعمال کر تے تھے ۔ قرون وسطیٰ میں سونف سے کھانوں کو خوشبودار بنانے اورکیڑوں وغیرہ سے محفوظ رکھنے کے لئے بکثرت استعما ل کیا جاتا تھا ۔ کیوں کہ یہ باسی کھانوں کو خراب ہونے سے بچاتی ہے معروف چینی معالج کی تحقیق کے مطابق یہ بچوں کا نظام ہضم بہتر بنانے میں کرشمائی اثرات دکھاتی ہے ۔سونف میں زمانہ ہارمون ایسروجن جیسی خاصیت بھی ہوتی ہے اس لحاظ سے یہ خواتین کے لئے بہت موثر ہے ۔ سن پاس کی تکلیف سے نجات کے لئے اطباء پیشاب آوردواؤں کے ساتھ سونف استعمال کرواتے ہیں ۔ طب یونانی کی مشہور دوا شربت بزوری میں سونف کے بیج اورجڑ بھی شامل کی جاتی ہیں ۔ طب ہندی کے معالجین کے مطابق سونف کی تاثیرٹھنڈی ہوتی ہے ۔سونف چبانے سے ثقیل کھانے آسانی سے ہضم ہوجاتے ہیں ۔سونف معدے کے علاوہ جگر کے لئے بھی مفید ہوتی ہے