لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ غازی پور کے ملائم نگر کے رہنے والے ایک ٹریویل ایجنسی منتظم کی ۱۴ سالہ بیٹی نے بدھ کی رات میں گھرمیں پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی ۔کنبہ والے لڑکی کو علاج کیلئے اسپتال لیکر گئے جہاں ڈاکٹروںنے اسے مردہ قرار دے دیا۔ لڑکی نے خود کشی کیوں کی اس کا سبب ابھی معلوم نہیں ہوسکا ہے۔
وہیں ٹھاکر گنج کے رہنے والے ایک سبزی فروش کی بیوی نے جمعرات کو اپنے اوپر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا لی۔ بری طرح سے جھلسی خاتون کو علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ غازی پور کے ملائم نگر سروج بہار کے رہنے والے ٹریویل ایجنسی منتظم سنیل سنگھ کی ۱۴ سالہ بیٹی ستاکشی سنگھ اندرا نگر سیکٹر ۹ آر ایل بی انٹر کالج میں درجہ ۹ کی طالبہ تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کی رات گھر کے تمام افراد اپنے اپنے کاموں میں مصروف تھے۔ اسی درمیان ستاکشی نے اپنے
کمرے کا دروازہ بند کر کے دوپٹے کے سہارے پھانسی لگا لی۔ کچھ دیر کے بعد جب گھر کے لوگ ستاکشی کے کمرے میں پہنچے تو دیکھا کہ دروازہ اندر سے بند تھا۔ جب ان لوگوں نے کھڑکی سے اندر جھانک کر دیکھا تو وہ پھندے کے سہارے لٹک رہی تھی۔ گھر کے لوگوں نے کسی طرح کمرے کا دروازہ کھولا اور ستاکشی کو نیچے اتار کر علاج کیلئے اسپال لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ستاکشی نے خود کشی کیوں کی فی الحال اس بات کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اطلاع پاکر موقع پرپہنچی غازی پور پولیس نے ستاکشی کی لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔
دوسری جانب کنگھی ٹولہ میں رہنے والے سبزی فروش کی بیوی ۴۵ سالہ عابدہ بانو نے جمعرات کی صبح خود پر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا لی۔ آگ سے جھلسی عابدہ کو کسی طرح شوہر اور دیگر لوگوں نے بچایا۔ ۶۰ فیصد جل چکی عابدہ کو کنبہ والوں نے سول اسپتال میں داخل کرایا۔ ٹھاکر گنج پولیس نے بتایا کہ عابدہ ذہنی طور سے بیمار چل رہی تھی اور اس کا علاج بھی ہو رہا تھا۔