لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بی جے پی وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی پورے ملک میں خاص طور سے اترپردیش میں جس طرح ذات اور مذہب کے نام پر مبینہ گجرات ماڈل کا ذکر کر کے گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس کا عوام کو بخوبی اندازہ ہوگیا ہے۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان آر پی سنگھ نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مودی نے اپنی تنگ ذہنیت کی سیاست اختیار کرکے ہندوتو ، مذہب اور مندر تعمیر، فرقہ پرستی کے دائرہ میں ہندوستان کی جمہوریت کو لاکر کھڑا کر دیا ہے وہ قابل مذمت ہے لیکن مودی شاید یہ بھول گئے ہیں کہ ہندوستان رام اور رحیم کا ملک ہے۔ ملک کے نوجوان آج بھی مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، جواہر لعل نہرو اورمولانا آزاد کے اصولوں کو اپنی زندگی کا مقصد بنائے ہوئے ہیں۔ ملک کے نوجوان ایسے خیالات سے ہرگز متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی انہیں اختیار کریں گے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ ملک کا نوجوان بیدار ہو چکاہے اسے یہ معلوم ہے کہ گزشتہ دس برسوں میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت میں یو پی اے حکومت نے ملک کی ترقی اور عام لوگوں کے مفادات میں جو کام کئے ہیں انہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان حالات میں جھوٹ کا سہارا لیکر خود کو وز
یر اعظم ثابت کرنے کا نریندر مودی نے جو مظاہرہ کیا ہے اس کا خاتمہ جلد ہی ہو جائے گا۔ان کا اصلی چہرا ملک کے سامنے آنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی جس طرح پورے ملک میں انتخابی جلسوں میں غلط باتیں کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں وہ شاید یہ بھول گئے ہیں کہ بی جے پی کے سب سے بڑے لیڈر لال کرشن اڈوانی کی طرح وہ بھی ’پی ایم ان ویٹنگ‘ کی قطار میں کھڑے ہوجائیں گے۔