بارہ بنکی (نامہ نگار)مئی کی اس زبردست گرمی میں بارہ بنکی کے عوام بجلی سے سخت پریشان ہیںلیکن اپنی پریشانیو ں کا تذکرہ نہیں کرپارہے ہیں۔ کیوں کہ یہاں کے عوام امن پسند ہیںکسی جائز مطالبے کیلئے بھی وہ سڑکوں پر مشکل سے آتے ہیں۔لیکن بجلی کی کٹوتی سے عوام اس قدر پریشان ہیں کہ اب وہ بڑی تحریک کی تیاری کررہے ہیں۔ یہاں بجلی سپلائی کی ذمہ داری ودیانچل بجلی تقسیم کی ہے۔شہر میں صبح سات بجے سے نوبجے تک اورشام تین بجے سے چھ بجے تک اوررات دوبجے سے چاربجے تک کٹوتی کا وقت مقرر ہے لیکن اس کے علاوہ نہ جانے کتنی بار بجلی آنکھ مچولی کرتی رہتی ہے۔جس کا محکمہ کے پاس بھی کوئی جواب نہیں ہے ۔کبھی خرابی کا بہانہ کیاجاتا ہے تو کبھی تارٹوٹنے کا کبھی تار بدلنے کے نام پر کبھی مرمت کے نام پرکبھی لکھنؤ سے علیحدہ کٹوتی کے نام پر محکمہ کے لوگ بجلی کی سپلائی معطل کردیتے ہیں۔دوسری طرف ستم یہ ہے کہ چندولی ابری کا جتنی دیر بجلی نہیں رہتی ہے ان کا موبائل بھی بن رہتاہے ۔ افسران سے بھی رابطہ قائم نہیں ہوپاتاہے محکمہ کے لوگ عوامی مفاد میں کوئی اطلاع پہلے سے نہیں دیتے ہیں۔اتنی شدید گرمی میں عوام پریشان ہیں لیکن محکمہ کے کان پر جوںبھی نہیں رینگتی ہے جس سے صارفین کا غصہ بڑھتا جارہا ہے جو کسی وقت بھی سنگین واردات اختیار
کرسکتا ہے۔