لکھنؤ۔(نامہ نگار)وبھوتی کھنڈ علاقے میں جلتی ہوئی بیڑی سے ایک رکشہ ڈرائیور کی جھونپڑی میں آگ لگ گئی۔
پل بھر میں ہی تیز ہوا کے سبب قرب وجوار کی ایک درجن سے زائد جھونپڑیاں اس کی زد میں آگئیں۔ جھونپڑیوں میں آگ لگنے کی وجہ سے وہاں کے رہنے والوں میںافرا تفری مچ گئی اور لوگ اپنی جان اور گھر کا سامان بچانے میں مشغول ہوگئے۔ موقع پر پہنچی دو فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں آگ پر قابو پالیا۔
وبھوتی کھنڈ میں واقع ریلوے کے قریب ۳۵بیگھا آراضی ہے جس پر ایک نجی کمپنی کی طرف سے ملکیت کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ یہ معاملہ عدالت میں زیرغور ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس متنازعہ زمین پر ۶۰کنبے جھونپڑی بناکر رہائش پذیر ہیں۔ پیر کو تقریباً ۱۲بجے رکشہ ڈرائیور ونود کی جھونپڑی سے اچانک دھواں بلند ہونے لگا۔ قبل اس کے کہ جھونپڑی میں موجود افراد کچھ سمجھ پاتے آگ نے قیامت کی شکل اختیا کرلی اور آناً فاناً آگ نے دود رجن بھگوان داس،اکشے اور رام کھلاون سمیت ۱۱جھونپڑیوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ جس سے وہاں کے رہنے والوں میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ اپنی جان اور جھونپڑی میں رکھا سامان بچانے کی فکر میں لگ گئے۔
اطلاع پاکر موقع پر پہنچی پولیس اور فائر بریگیڈ کی دو گاڑیوں نے سخت مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ آگ کی زد میں آنے کے سبب گیارہ جھونپڑیوں میں رکھا سامان بھی خاک ہوگیا ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بستی میںکسی نے جلتی ہوئی بیڑی پھینکی تھی جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا۔ لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ جھونپڑیوں میں لگی آگ کے اسباب کا پتہ لگایا جارہا ہے۔