ریاض ۔
سعودی عرب نے مسجد اقصیٰ کے آس پاس اسرائیلی حکومت کی جانب سے جاری غیرقانونی کھدائیوں اور یہودی توسیعی پسندی کی سرگرمیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ صہیونی ریاست بیت المقدس کی سنگین صورت حال کی ذمہ دار ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ولی عہد اور نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں مسجد اقصیٰ میں مسلمان نمازیوں داخلے پر پابندیوں کی سخت مذمت کی گئی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت پولیس اور فوج کی مدد سے فلسطینی مسلمانوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور انہیں عبادت کے بنیادی حق سے محروم کرنے کرنے کی ذمہ دار ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی مجموعی صورت حال کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے توسیع پسندانہ اقدامات، فلسطینیوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی، مسجد اقصیٰ کی بنیادوں میں جاری کھدائیاں اور غیر معمولی تعداد میں یہودیوں کو مقدس شہر میں آباد کرنے کا مقصد شہر کے تاریخی دینی
تشخص کو تباہ کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔