کشن گنج: 16 مئی(یو این آئی)حلقہ کشن گنج سے لوک سبھاسیٹ کے کانگریسی امیدواراور معروف عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی نے اپنی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عوام کا سیکولرزم کے لئے میرے حق میں ووٹنگ کرکے اتحاد کامظاہرہ کرنا ایک بہت بڑا سوجھ بوجھ اور دانشمندی کاعمل ہے جس کا دائرہ پورے ملک میں وسیع ہونا چاہئے کیونکہ ہر طرف فرقہ پرستی کا بازار گرم ہے ۔
واضح رہے کہ مولانا اسرارالحق قاسمی نے اپنے مدمقابل بی جے پی کے امیدوار ڈاکٹر دلیپ جیسوال کو 1 لاکھ 94ہزار612ووٹوں سے ہرادیا ہے۔نتیجے کے حتمی اعلان کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نتیجے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کشن گنج کے لوگوں نے مسلک ، برادری واد، اور ذات پات سے اوپر اٹھ کر قومی، ملی اور فرقہ وارانہ اتحاد کے جذبے سے کام لیا ہے۔اس موقع پر یہ پوچھا جانے پر کہ کیا وہ اپنی جیت کا
جشن منائیں گے، مولانا نے کہا کہ وہ سادگی میں یقین رکھتے ہیں اورجشن وشوبازی سے پرہیز کرتے ہیں، اس لئے وہ سیدھے اپنے گاؤں جائیں گے ۔
البتہ حسب ماضی کشن گنج کی ترقی کے لئے دیانتداری اورپوری مستعدی سے کام کرتے رہیں گے اور پارلیمنٹ میں مسلمانوں اور تمام پسماندہ طبقوں کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔یاد رہے کہ مولانانے2009کے پارلیمانی الیکشن میں بھی کامیابی کے بعد فتح کا جشن نہیں منایاتھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ قومی سطح پر نتائج کافی چونکادینے والے ہیں ،مگر مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔بی جے پی کی جیت کو اس کی مقبولیت نہ سمجھاجائے۔
یہ نتائج سیکولر ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے سامنے آئے ہیں۔ اس طرح ملک کی گنگاجمنی تہذیب اور امن وبھائی چارگی کی فضاکو نقصان پہنچاہے۔مسلمانوں کے ووٹوں کے انتشار پر مولانا اسرارالحق نے گہری تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ اس سے سیکولر سمجھی جانے والی پارٹیوں کو بھی سبق لینا چاہئے کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ووٹوں کو وہ حاصل کرنے میں وہ کیسے ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان سمیت تمام سیکولر ووٹر آئندہ جب بھی اپنے آپ کو انتشار سے بچالیں گے ، بی جے پی شکست فاش سے دوچار ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے ان نتائج سے پارٹیوں کو بھی سبق لینا چاہئے اور عوام کو بھی