کانپور(نامہ نگار)بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر گڈی شرما ودیگر خاتون کارکنان نے ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کی کامیابی پر مٹھائی تقسیم کی۔ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور اس کی معاون جماعتوں کو زبردست کامیابی ملنے کے بعد شہر میں دیوالی کا منظر دیکھنے کوملا۔بی جے پی کارکنان نے پارٹی کو اکثریت حاصل ہونے کے بعد پارٹی کے صدر دفتر سمیت پورے شہر میں آتش بازی چھوڑی اور مٹھائی تقسیم کی۔پارلیمانی انتخابات کے نتائج ملنے کے بعد جمعہ کی صبح سے ہی لوگ اپنے ٹی وی کے نیوز چینلوں پر انتخابی نتائج کو دیکھتے رہے۔ صبح کے وقت سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا۔ جب نیوز چینلوں پر انتخابی رجحان سے یہ واضح ہونے لگا کہ بی جے پی کو تنہا اکثری
ت حاصل ہوجائے گی اور نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم ہوںگے تو بی جے پی کارکنان نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئے اور موبائل فون کے ذریعہ ایک دوسرے کو مبارکباد دینے لگے۔ شام کے وقت جب رجحان نتائج میں تبدیل ہونے لگے اور یہ طے ہو گیا کہ بی جے پی کو مکمل طور سے اکثریت حاصل ہو گئی تو کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔
بی جے پی مہیلا مورچہ مہا نگر کے ذریعہ گووند نگر واقع نند لال چوراہے پر پارٹی کی تاریخی کامیابی پر جشن منایاگیا۔ خواتین نے راہگیروں کو مٹھائی پیش کی۔ اس موقع پر بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر گڈی شرما نے کہا کہ نریندر مودی کو جب بی جے پی نے پارٹی کے وزیر اعظم عہدے کے امیدوار کے طور پر پیش کیا تو اسی دن سے ملک کے لوگوں نے انہیں وزیر اعظم منتخب کر لیا تھا ملک کے عوام نے مودی حکومت کی تشکیل کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں عوام گھٹن محسوس کررہے تھے گرانی، بدعنوانی کے سبب ملک کی شبیہ مسلسل خراب ہو رہی تھی وزیر اعظم منموہن سنگھ خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے جس کی وجہ سے لوگوں میں یو پی اے کے تئیں ناراضگی بڑھتی گئی۔اسی سلسلہ میں پورے ملک میں نریندر مودی اور بی جے پی کی لہر چلی۔ اس لہر کی وجہ سے ہی کانگریس ایک چھوٹے سے گروپ میں تبدیل ہو گئی اور علاقائی جماعتوں کا بھی نام ونشان ختم ہو گیا انہوں نے کہا کہ کانگریسیوں کو اب یہ بات واضح طور سے سمجھ لینا چاہئے کہ اقتدار لوگوں کی خدمت کیلئے ہوتا ہے۔ اس موقع پر گڈی شرما کے علاوہ امیتا تیواری، چندر کانتا گیرا، پرکاش ویر آریہ، سریتا باجپئی،ڈاکٹر سنتوش اروڑا وغیرہ موجود تھے۔