لکھنؤ: سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے پارٹی کے لیڈروں اور امیدواروں کے سامنے پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی پر آج اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ مسٹر ملائم سنگھ یادو نے آج اپنے صاحبزادے اور اترپردیش کے وزیر اعلی اکھیلیش یادو کی موجودگی میں اپنی پارٹی کے ہارنے والے ہر امیدوار کی رپورٹ کو دھیان سے سنا اور ان کی شکست کی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔تاہم، تمام امیدواروں نے پارٹی کے مقامی لیڈروں کی طرف سے دھوکہ دہی اور دوسرے کارکنوں کے عدم تعاون کی شکایت کی ہے۔ پارٹی کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ امیدواروں کے ساتھ مسٹر ملائم سنگھ یادو کی میٹنگ صبح گیارہ بجے شروع ہوئی ہے جو ابھی تک جاری ہے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ ہر امیدوار کو اپنی شکست کے اسباب کے بارے میں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جارہا ہے۔ میٹنگ کے آغاز سے قبل مسٹر ملائم سنگھ یادو نے عام انتخابات میں پارٹی کی ہار کے بارے میں مختصر تمہیدی تقریر کی۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے 74 شکست خوردہ امیدواروں کے ساتھ اترپردیش حکومت کے وزیر بلرام سنگھ یادو واحد ایسے شخص تھے جوحالیہ الیکشن میں امیدوار نامزد نہیں تھے لیکن ان کو اس میٹنگ میں شرکت کے لئے دعوت دی گئی تھی۔ تاہم، کچھ امیدوار میٹنگ میں حاضر نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ کے بعد پارٹی کی قیادت قومی و ریاستی سطح پر بڑی تنظیمی پھیر بدل کرسکتی ہے۔ کچھ وزراء کے مراتب بھی کم کئے جاسکتے ہیں جو انتخابات کے دوران مؤثر ثابت نہیں ہوسکے تھے۔