نئی دہلی: طالبہ سے جنسی استحصال کے الزام میں طویل عرصے سے جیل میں بندآسارام باپو کو پیر کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی اور ان کی درخواست کی سماعت تین جولائی تک ملتوی کر دی گئی .
جسٹس بی ایس چوہان اور جسٹس اے کے سکری کی بینچ نے اسارام کے وکیل کی دلیلیں سننے کے بعد کوئی واضح حکم نہیں دیا . عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس بھی جاری نہیں کئے . بینچ نے صرف اتنا ہی کہا کہ اس معاملے کی سماعت تین جولائی کو ہوگی .
اسارام کو بڑی عدالت سے پیر کو راحت ملنے کی امید تھی ، لیکن ان کی امیدوں پر پانی پھر گیا . اسارام نے نہ صرف ضمانت پر رہا کرنے کی کورٹ سے گدرخواست کی ہے بلکہ جنسی استحصال کرنے یعنی بچوں کی حفاظت ( پاکسو ) ایکٹ کے تحت انہیں ملزم بنائے جانے کو بھی چیلنج کیا ہے .
آسارام نے عصمت دری کا الزام لگانے والی لڑکی کے معمولی ہونے کے دعوے
کو بھی چیلنج کیا ہے . لڑکی کے والد نے اس کی تاریخ پیدائش کا سال 1997 بتایا تھا ، جبکہ ان کا کا دعوی ہے کہ اس لڑکی کی پیدائش 1995 میں ہوئی ہے .