چین میں سنکیانگ صوبے کے دارالحکومت اورومچی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں
چینی خبروں میں کہا گیا ہے کہ مغربی صوبے سنکیانگ کے دارالحکومت ارومچی کے ایک بازار پر ہونے والے حملے میں کم از کم 31 افراد ہلاک جبکہ 90 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ حملہ جمعرات کی صبح کیا گیا جس میں اطلاعات کے مطابق دو گاڑیوں پر حملہ آور آئے اور انھوں نے بازار میں بارودی مواد پھینکا۔
اسی بارے میں
’دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی‘
سنکیانگ: ریلوے سٹیشن پر دھماکہ، تین ہلاک
سنکیانگ میں دو افراد کو سزائے موت
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہوا نے کہا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی ایک گاڑی دکانوں سے ٹکرا کر تباہ ہو گئی۔
ایجنسی کی خبروں میں کہا گيا ہے کہ اس واقعے میں کم از کم 90 افراد زخمی ہوئے ہیں جنھیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا ہے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عوامی سکیورٹی کی وزارت نے اسے ’شدید دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔
ابھی تک کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اویغور مسلمان اور سنکیانگ
اویغور نسلی طور پر ترکی مسلمان ہیں
سنکیانگ میں ان کی آبادی 45 فی صد ہے
جبکہ چینی نسل کے ہان کی آبادی 40 فی صد ہے
چین نے مشرقی ترکستان کہلانے والے اس علاقے پر سنہ 1949 میں قبضہ کر لیا تھا
اس کے بعد سے وہاں ہان نسل کے چینی باشندوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی جاری ہے
اویغوروں کو یہ خوف ہے کہ اس سے ان کی روایتی تہذیب ختم ہو جائے گی
شن ہوا نے بتایا ہے کہ بازار میں حادثے کی جگہ آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتے نظر آئے ہیں۔
واضح رہے کہ چین کے سنکیانگ صوبے میں وقتاً فوقتاً تشدد کے واقعات بھڑک اٹھتے ہیں۔ یہ صوبہ مسلم اقلیت اویغور کا آبائی صوبہ تصور کیا جاتا ہے۔
گذشتہ ماہ ارومچی کے ریلوے سٹیشن پر ایک بم حملے میں تین افراد ہلاک جبکہ کئی درجن زخمی ہو گئے تھے۔ چین نے اس حملے کے لیے اویغور علیحدگی پسندوں کو ذمے دار ٹھہرایا تھا۔
چین کے انتہائی مغربی علاقے کی خبروں پر زبردست کنٹرول رکھا جاتا ہے۔ اس علاقے میں اویغور اور چین کے ہان قبیلے کے درمیان نسلی تصادم ہوتے رہتے ہیں۔
چین میں سماجی رابطے کی سائٹ ویئبو (جسے ٹوئٹر کا ہم پلہ قرار دیا جاتا ہے) پر عینی شاہدین کے ذریعے ڈالی گئی تصاویر میں یہ نظر آتا ہے کہ جمعرات کا حملہ ایک بازار میں ہوا جہاں سبزیوں کی دکانیں تھیں۔
ایک تصویر میں ایک دکان کو آگ کی زد میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک دوسری تصویر میں آگ بجھانے والی تین گاڑیوں کو آگ بجھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین نے حادثے کے وقت کئی دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔
چین میں سنکیانگ صوبے کے دارالحکومت اورومچی میں ٹریفک کی تلاشی لی جا رہی ہے