گورکھپور (نامہ نگار )۔سماجی رہنما ڈاکٹر ارمان انصاری ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہندوستان کاآئین جمہوری ہے اس لئے ملک کا وزیر اعظم بھی سیکولر ہی ہوسکتا ہے ۔ پارلیمنٹ کے اندر یاکسی بھی سرکاری ادارے میں کوئی بھی شخص کسی بھی طرح کی مذہبی ر سم ادا نہیں کرسکتا ۔کیونکہ آ ئین میں واضح طور پرلکھا ہوا کہ سیکولر ملک وہ ملک ہے جو مذہبی معاملات میں غیر جانب دار ہوتا ہے ۔
اس لئے صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا گیا کہ نامزد وزیراعظم نریندرمودی کو پارلیمنٹ کی چوکھٹ پرماتھاٹیکنے کی مذہبی رسم پرنوٹس جاری کیا جائے ، اور انھیں ہدایت کی جائے کہ وہ اپنی مذہبی رسوم کو ا پنے گھر یا مندرمیں ادا کرنے کے بعد پارلیمنٹ میں آیا کریں ۔ ورنہ دیگر مذاہب کے رکن پارلیمنٹ بھی پارلیمنٹ کے صحن میں اپنی مذہبی رسموں کی ادائیگی کریں گے۔ وہ چاہے مسلم ممبران یا سکھ، عیسائی ہوں۔نریندر مودی سے پہلے بھی بہت سے وزیر اعظم ہوئے ہیں جوہندو اور سکھ تھے لیکن کسی نے بھی ماتھاٹیکنے کی رسم ادانہیں کی۔ کیونکہ وزیر اعظم اور پارلیمنٹ ملک کے تمام مذاہب کے ماننے والوں کی ہوتی ہے
۔اگر نریندر مودی نے سیکولرزم کاراستہ اختیار نہیں کیا تو مسلم ارکان پارلیمنٹ بھی خدا کی بارگاہ میں دو رکعت نمازادا کرنے کے بعد پارلیمنٹ میں داخل ہوں گے ۔اس لئے تمام سیاسی ومذہبی رہنماوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا احتجاج تحریری طور پر درج کرائیں۔