ہاپوڑ (نامہ نگار)مودی نگر واقع آدرش نگر کالونی کی درجہ ۶کی طالبہ کو دو نوجوانوں نے اغواکرلیا اور اسے کھیت میں لے گئے وہاں پر پہلے سے ہی موجود تین نوجوانوں سمیت پانچ نوجوانوں نے لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچ کر پولیس نے متاثرہ لڑکی سے اس واقعہ کی معلومات حاصل کی۔متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے دو ملزمین کو پکڑ لیا جبکہ تین ملزمین موقع کا فائدہ اٹھا کر فرارہوگئے۔متاثرہ لڑکی کے والد نے پانچ نوجوانوں کے خلاف کوتوالی میں مقدمہ درج کرادیا۔موصولہ خبر کے مطابق کوتوالی علاقہ کے آدرش نگر کالونی کا باشندہ ترلوک (فرضی نام)کی بازار میں دکان ہے۔ترلو ک کے بیٹے دامو (فرضی نام)نے بتایا کہ سنیچر کی شام اس کی بہن ریلو (فرضی نام)دودھ لینے کے لئے جارہی تھی۔
اسی دوران دونوجوان اسے اغوا کرکے کھیت میں لے گئے جہاں پر پہلے سے ہی موجود تین نوجوانوں نے ریلو کی اجتماعی آبروریزی کی اور آبروریزی کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔ کافی دیر تک جب ریلو گھر واپس نہیں پہنچی تو انہوں نے ریلو کو تلاش کیا لیکن اس کا پتہ نہیں چل سکا۔دیر شام ریلو بدحواس حالت میں گھر پہنچی اور گھر والوں سے پورا واقعہ بتایا۔
بتایا جارہاہے کہ ریلو کے ساتھ علاقہ کے باشندے سنجے ، سومت،گولو،راہل سمیت پانچ نوجوانو ں نے اجتماعی آبروریزی کی۔
اتوار کی صبح متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر متاثرہ لڑکی سے واقعہ کے بارے میں معلومات کی۔لڑکی کے اہل خانہ نے دو ملزمین سنجے اور سومت کو پکڑ کر پولیس کے حوالہ کردیا جبکہ تین ملزمین مفرور ہیں۔اس واقعہ کی رپورٹ درج کرانے کے لئے جب متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کوتوالی پہنچے تو پولیس نے انہیں کوتوالی سے بھگا دیا۔اس کی مخالفت میں لڑکی کے اہل خانہ نے کوتوالی پولیس کے خلاف مظاہرہ کیا۔پولیس نے اہل خانہ سے تحریر لے لی ہے لیکن خبر تحریر کئے جانے تک اس واقعہ کی رپورٹ درج نہیں ہوسکی۔ اس سلسلہ میں اے ایس پی سدھیر سنگھ نے بتایا کہ انہیں اجتماعی آبروریزی واقعہ کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔