لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ سروجنی نگر میں رہنے والے ایک بالٹی کاریگر کے معصوم بیٹے کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ معصوم کی موت کے بعد کنبہ کے لوگوں نے ڈاکٹر پر غلط انجکشن لگانے کا الزام لگاتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا۔ اس سلسلہ میں بچے کے گھر والوں نے ڈاکٹر کے خلاف تحریری شکایت درج کرائی۔ سروجنی نگرکے دنگدن کھیڑا گاؤں میں مونو رنجن ادھیکاری اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ مونو بالٹی بنانے کا کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مونو کا چھ ماہ کا بیٹا جے تین دن سے بیمار تھا۔ مونو نے لڑکے کو قریب کے ایک اسپتال میں ڈاکٹر کو دکھایا۔ ڈاکٹر نے بچہ کو دوا دینے کے ساتھ ہی انجکشن لگاکر گھر بھیج دیا۔دوسرے دن صبح معصوم بچے کی طبیعت بگڑ گئی۔ کنبہ کے لوگ ڈاکٹر کے اسپتال گئے۔ الزام ہے کہ ڈاکٹر نے بچہ کے کنبہ کے لوگوں سے دوا واپس لینی اور بچہ کو مردہ قرار دے دیا۔ اچانک بچہ کی موت سے پورے کنبہ میں کہرام مچ گیا لوگ ڈاکٹرکے اسپتال میں ہی ہنگامہ آرائی کرنے لگے۔ ان لوگوں نے ڈاکٹر پر علاج میں لاپروائی برتنے اور غلط انجکشن لگانے کا الزام لگایا۔ ڈاکٹر کے اسپتال میں ہنگامہ کی خبر پاک
ر سروجنی نگر پولیس موقع پر پہنچی۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو مناسب کارروائی کا یقین دلاتے ہوئے مطمئن کیا۔ تفتیش کے بعد معصوم بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس نے بچے کے والد سے تحریری شکایت لے لی۔ فی الحال رپورٹ درج نہیں کی گئی ہے۔ سروجنی نگر پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر آئندہ کی کارروائی کی جائے گی۔