نئی دہلی۔ تھامس اور ابیر کپ میں ہندوستان کی مہم کے دوران ایک بار پھر ڈبلزکھلاڑیوں کی کمزوری سامنے آئی اور ہندوستانی بیڈمنٹن یونین ’بائی ‘ نے اس مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے ماہر غیر ملکی ڈبلزکوچ کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ہندوستانی خاتون ٹیم نے گزشتہ ہفتے ابیر کپ کے سیمی فائنل میں پہنچ کر تاریخ رقم کی تھی لیکن ٹیم مکمل طور پر ایک میں سائنا نہوال اور پی وی سندھو جبکہ ڈبلز میں گٹٹا اور اشونی پونپپا کی جوڑی پر منحصر تھی ۔ہندوستان کی مرد ٹیم بھی جیت کے لئے تین ایک کھلاڑیوں کے سری کانت ، پاروپللی کشیپ اور گرووسائی دتت پر انحصارتھی کیونکہ اس نوجوان ڈبلزکھلاڑی مخالف جوڑیوں کی ٹکر کے نہیں تھے ۔ گٹٹا اور اشونی پونپپا کے بعد دوسری اچھی جوڑی کی کمی کا نظارہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب کوچ پلیلا گوپی چند کو تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور جاپان جیسی اعلی ٹیموں کے خلاف ڈبلز کے لئے سائنا اور سندھو کو اتارنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ۔بائی نے ماہر غیر ملکی کوچ کی تقرری کے لئے عالمی بیڈمنٹن فیڈریشن کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔بائی صدر اکھلیش داس گپتا نے کہا غیر ملکی کوچ کو لے کر ہماری بی ڈبلیو یوایف سے بحث ہوئی ہے ۔ہم نے بی
ڈبلیویوایف صدر اور سیکرٹری جنرل نے اس بارے میں بات کی اور ان کی مدد طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیں کچھ نام بتائیں گے۔ داس گپتا نے کہا ہمیں ان کے ردعمل کا انتظار ہے ۔
کئی ٹیموں کے پاس اچھے ڈبلز کھلاڑی ہیں ۔ کوچ کسی بھی ملک کا ہو سکتا ہے ۔ جاپان ، ڈنمارک یا کوریا لیکن ڈنمارک کا کوچ ہونے کا امکان زیادہ ہے ۔دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ہندوستان اس سال دولت مشترکہ کھیلوں اور ایشیائی کھیلوں کے علاوہ عالمی چمپئن شپ میں بھی حصہ لے گا ۔ ذرائع کے مطابق جن ناموں کا ذکر ہے ان میں ڈنمارک کے اسٹار جوکم فشر نیلسن شامل ہیں جنہوں نے اب تک کم سے کم آٹھ سپر سیریز خطاب جیتے ہے جس میں دو بار سپر سیریز فائنلس میں ملی جیت بھی شامل ہے ۔فشر نے گزشتہ ماہ پریٹر سے کہا تھا کہ ہندوستان کے ڈبلز کھلاڑی اپنی حکمت عملی کو لے کر دو چار تھے اور وہ کھیل کو مناسب طریقے سے نہیں پڑھ پا رہے تھے ۔