لکھنؤ(نامہ نگار)شہر کے مشہور ہوٹل تاج اور امبیڈکر پارک کے سامنے دوشنبہ کی صبح ایک سیکورٹی کمپنی کے گارڈ کو گولی مار دی گئی۔ گولی لگنے سے زخمی گارڈ کی اسپتال لے جاتے وقت موت ہو گئی۔ فی الحال ابھی تک گارڈ کے کنبہ والوں نے کسی کو نامزد نہیں کیا ہے۔ صرف شک ظاہر کیاجارہا ہے کہ زمینی تنازعہ کے سبب گارڈ کا قتل کیا گیا ہے۔ فی الحال پولیس پورے معاملہ کی تفتیش میں مصروف ہے۔
سی او گومتی نگر ودیا ساگر مشرا نے بتایا کہ بالو اڈہ کے رہنے والے ۶۰سالہ لال منی سنگھ آر ایس ایس نام کی ایک سیکورٹی کمپنی میں بطور گارڈ کام کرتا تھااور موجودہ وقت میںوہ گومتی نگر واقع اودھ اپار ٹمنٹ میں تعینات تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ روز کی طرح لال منی دوشنبہ کی صبح تقریباً ۷بجے اپنی سائیکل سے ڈیوٹی کیلئے نکلا تھا وہ جیسے ہی تاج ہوٹل اور امبیڈکر پارک کے سامنے بنی روڈ پر پہنچا پیچھے سے کچھ لوگوں نے اس کو گولی مار دی۔ گولی لال منی کی پیٹھ کو چ
یرتی ہوئی سینے کے پار نکل گئی گولی لگتے ہی وہ لہو لہان ہو کر سڑک پر گر پڑا۔ امبیڈکر پارک کے سامنے گارڈ کو گولی مارے جانے سے وہاں افراتفری مچ گئی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر گومتی نگر پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس نے اس کو فوراً رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دے دیا۔ پولیس نے لال منی کے فون سے الٰہ آباد میں رہنے والے اس کے ایک رشتہ دار کو فون کر کے حادثہ کی اطلاع دی۔ خبر پاکر لال منی کے کنبہ کے لوگ بھی رام منوہر لوہیااسپتال پہنچ گئے وہیں تفتیش کے بعد گومتی نگر پولیس نے لال منی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے فی الحال اس معامہ میں کنبہ کے لوگوں نے کسی پر کوئی شک نہیں ظاہر کیا ہے ان لوگوں نے صرف اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ زمینی تنازعہ کے سبب لال منی کا قتل کیا گیا ہے۔
پولیس تین الگ الگ پہلوؤں پر کر رہی ہے تفتیش
آبائی طور سے سلطان پور کے مرینی موضع کے رہنے والے گارڈ لال منی سنگھ کی پہلی بیوی کی موت ہو چکی ہے۔ پہلی بیوی کے بیٹے منوج کی بھی کچھ سال قبل موت ہو چکی ہے۔ اس کے بعد منوج کی بیوی اپنی میکے سلطانپور میں رہنے لگی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ منوج کی بیوی زمین میں منوج کا حصہ طلب کر رہی تھی۔ منوج کے برادر نسبتی لال منی سے زمین فروخت کرنے کی بات چل رہی تھی۔ پولیس کو اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ منوج کا ایک برادر نسبتی ہسٹری شیٹر ہے۔ واقعہ کے بعد پولیس کی ایک ٹیم اس کی تلاش میں سلطانپور گئی تو اس کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ سرویلانس کی مدد سے تفتیش کی گئی تو اس کی لکھنؤ میں ہونے کی خبر ملی۔ لیکن صبح ۹بجے کے بعداس کا موبائل فون بند ہو گیا۔ پولیس کو منوج کے برادر نسبتی پر شک ہے اور اس کی تلاش کر رہی ہے۔ وہیں تفتیش میں پولیس کو پتہ چلا ہے کہ لال منی نے گیتا نام کی ایک خاتون سے شادی کی تھی۔ گیتا کی پہلے سے ہی دو شادیاں ہو چکی ہیں۔ دوسرا شوہر راجو لکھنؤ میں کباڑ کا کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ راجو کے مکان کے سلسلہ میں ان لوگوںمیں تنازعہ چل رہا تھا۔ وہیں تیسرا پہلو جو پولیس کو معلوم ہوا ہے وہ یہ ہے کہ لال منی کی ایک بیٹی پرتیبھا کا اپنے شوہر سنیل سے تنازعہ چل رہا تھا۔ لال منی اپنی بیٹی کی پیروی کر رہا تھا اس طرح تفتیش میں تین پہلو اجاگر ہوئے ہیں۔ پولیس ان ہی پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے۔اسی کے ساتھ لال منی کے موبائل فون کی بھی تفصیل فراہم کی جا رہی ہیں۔