کانپور (نامہ نگار)کانپور کے رکن پارلیمنٹ اور بی جے پی کے معمر اور اہم لیڈر مرلی منوہر جوشی کو نریندرمودی کی وزارت میں شامل نہیں کیا گیا ہے اس لئے انہیں فی الحال رکن پارلیمنٹ ہی بنے رہنے پر اکتفا کرنا پڑے گا۔کانپور کے موجودہ رکن پارلیمنٹ کا قد ضرور بڑاہے لیکن انہیں مرکزی وزارت میں شامل نہیں کیا گیا۔اس سے قبل سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس لیڈر شری پرکاش جیسوال مرکزی کوئلہ وزیر کے عہدہ پر فائز تھے۔یہی وجہ تھی کہ مرکز میں کانپور شہر کی سیاسی اہمیت تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے۔رکن پارلیمنٹ مرلی منوہر جوشی کانپور کو زعفرانی رنگ میں رنگنے میں تو کامیاب ہوگئے لیکن شہر کو مرکزی حیثیت کا درجہ نہیں دلاسکے۔انتخاب سے قبل واضح طور پر یہ بات کہی جارہی تھی کہ اگر مرلی منوہر جوشی کامیاب ہوگئے تو انہیں مرکزی وزیر بنایا جائے گا۔لیکن بعد میں بی جے پی کی حکومت نے انہیں نظرانداز کردیا۔اور واضح طور پر
کہا جانے لگا کہ ۷۵یا اس سے زیادہ عمر کے لیڈروں کو وزیر نہیں بنایا جائے گا۔ اسی وجہ سے مرلی منوہر جوشی کو وزیر نہیں بنایا گیا اور اسی کی وجہ سے کانپور کی حیثیت میں بھی کمی ہوگی۔کانپور میں سیاسی حلقوں میں یہ بات گفتگو کا موضوع بنی ہوئی ہے کہ مرلی منوہر جوشی کا جو تجربہ ہے اس کے تحت انہیں وزارت میں شامل کیا جانا چاہئے تھا ایسا نہیں ہے کہ اس معاملے پر غور نہ کیا گیا ہو۔پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے مرلی منوہر جوشی کے نام پر غور کیا لیکن آخری مہر وزیر نریندرمودی نے ثبت کی۔مسٹر مودی نے چھوٹی کابینہ اوربڑے کام کے فارمولے کو ترجیح دی۔کانپور صرافہ ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے بتایا کہ مودی حکومت کی تشکیل ہونا ہی خوشی کی بات ہے لیکن اگر کانپور کے رکن پارلیمنٹ کو وزارت میں شامل کیا جاتا تو کانپور کے لئے یہ فخر کی بات ہوتی۔کانپور رکن پارلیمنٹ کے وزیر نہ بنائے جانے پر انہوں نے افسوس ظاہر کیا۔ کانپوربی جے پی کے رکن اسمبلی ستیش مہانا نے کہا کہ اگر جوشی کو کابینہ میں جگہ ملتی تو یقیناً کانپورکی ہمہ جہت ترقی ممکن تھی۔بی جے پی کے ایک دیگر رکن اسمبلی سلیم وشنوئی مودی کی کابینہ سے تو اتفاق رکھتے ہیں لیکن کانپورکی نمائندگی کابینہ میں نہ ہونے کا انہیں افسوس ہے۔انہوں نے مودی کی پالیسیوں کی ستائش کی۔اس کے علاوہ کانپور دیہات یعنی اکبر پور پارلیمانی نشست کے رکن پارلیمنٹ تک ہی اکتفا کرنا پڑے گا۔کانپور کے لوگ مایوس ضرور ہیں لیکن مودی کی حکومت سے ان میں خوشی کی لہر ہے جو اس مایوسی پر پردہ ڈال دیتی ہے۔