نائیجریا میں مذہبی عسکریت پسند تنظیم بوکو حرام کی طرف سے گزشتہ ماہ اغوا کی گئی مزید چار طالبات ان کی قید سے فرار ہو گئیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بوکو حرام نے 14 اپریل کو شبوک نامی گاؤں سے ایک سیکنڈری اسکول سے 274 طالبات کو اغوا کر لیا تھا اور انہیں فروخت کرنے کی دھمکی دی تھی جس پر پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
حکام کے مطابق 53 لڑکیاں اغوا کیے جانے کے کچھ دیر بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔
کمشنر تعلیم موسٰی نیوا نے چار لڑکیوں سے متعلق مزید معلومات بتانے سے انکار کر دیا تھا۔
عسکریت پسند تنظیم بوکو حرام نے 2009 سے نائجیریا کے خلاف بغاوت شروع کی ہوئی ہے اور اس تنظیم کی طرف سے کیے گئے حملوں میں اب تک ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔
چیف آف ڈیفنس سٹاف ایئر مارشل یلیکس بادے نے منگل کو کہا تھا کہ فوج جانتی ہے کہ مغوی طالبات کہاں ہیں تاہم انہوں نے طاقت کے ذریعے لڑکیوں کی بازیابی کی کوشش کو مسترد کر دیا تھا۔
بہت سے آفیشلز کوخدشہ ہے کہ کسی بھی قسم کے آپریشن سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔