ممبئی۔۔آئی پی ایل سات میں زبردست کارکردگی سے سب کو اپنا دیوانہ بنا لینے والی پنجاب کی ٹیم پہلے کوالیفائر میں ہارنے کے بعد ملے دوسرے موقع میں دو بار کی چمپئن اور سب سے زیادہ کامیاب ٹیموں میں سے ایک چنئی سپر کنگز کے خلاف آج آخری بار اپنی قسمت آزمانے اترے گی۔آئی پی ایل کے سب سے ٹاپ ٹیم پنجاب کو پہلے کوالیفائرمیں کولکاتا نائٹ رائڈرس نے 28 رنز سے شکست دے کر براہ راست فائنل کا ٹکٹ کٹا لیا۔یک طرفہ مانے جا رہے اس میچ میں پہلے سے ہی پنجاب کو جیت کا دعویدار مانا جا رہا تھا لیکن زبردست فارم میں چل رہی کے کے آر نے متوازن بلے بازی اور پھر کمال کی گیندبازی سے پنجاب جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کر لی ۔چونکانے والی بات یہ ہے کہ ٹورنامنٹ کے لیگ مرحلے میں اپنے بلے بازوں کے بھروسے یہاں تک پہنچی پنجاب کی اسی بلے بازی آرڈر نے اس میچ میں سب سے زیادہ مایوس کیا اور گلین میکسویل اتنے اہم میچ میں 6 رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ وریندر سہواگ 2 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ پنجاب کے چار بلے بازوں کو دہائی کے آنکڑے کو بھی نہ چھو پانا اس کی شکست کی سب سے بڑی وجہ بنا۔دوسری جانب کپتان مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں دو بار چمپئن بنی اور ٹورنامنٹ میں تین بار فائنلسٹ رہی چنئی کی ٹیم نے اپنے اہم ایلمنیٹر مقابلے میں مخالف ٹیم ممبئی کے سامنے کوئی غلطی نہیں کی۔اپنی حکمت عملی اور دانشمندی کے لئے شناخت رکھنے والے دھونی اس مقابلے کی اہمیت سمجھتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ ٹیم کے اہم
کھلاڑیوں ڈیون اسمتھ،فاف ڈو پلیسس ،سریش رائنا، میک کولم اور ڈیوڈ ہسی جیسے بلے بازوں نے ٹیم کی جیت میں اپنا تعاون دیا۔ کپتان دھونی نے ممبئی کے خلاف جیت کے بعد اپنے گیندبازوں کی جم کر تعریف کی تھی۔دھونی نے کہا کہ ان کی ٹیم کے گیند بازوں خاص طور پر آشیش نہرا اور پانڈے نے گیند بازی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ اسپنروں نے بہترین گیند بازی کی۔ ایلمنیٹر مقابلے میں دہلی کے نہرا نے چار اوور میں دو وکٹ لئے تھے جبکہ ایشورنے تین اوورمیں صرف 25 رنز دیے۔ صاف ہے کہ بلے بازوں کے ساتھ ساتھ گیند باز بھی چنئی کی جیت میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور یہی متوازن کارکردگی ٹیم کی جیت کی وجہ ہے۔ چنئی نے بھلے ہی ٹورنامنٹ کے آخری تین لیگ میچ ایک کے بعد ایک ہارے ہوں لیکن اس نے اہم مقابلہ میں شامل جیت درج کر خود کو ثابت کیا کہ آخر کار وہ کیوں بہترین ہے۔ چنئی کے پاس رائنا،روندر جڈیجہ ،آئی پی ایل سات میں بہترین مظاہرہ کرنے والے شرما اور عالمی سطح کے آف اسپنر روچندرن اشون ہیں۔آئی پی ایل سات میں موہت 15 میچوں میں سب سے زیادہ 22 وکٹ لے کر ٹیم کے سب سے کامیاب گیند باز رہے ہیں۔ انہوں نے ایلمنیٹر میں بھی تین وکٹ لئے تھے جبکہ 19 وکٹ کے ساتھ جڈیجہ دوسرے کامیاب گیند باز ہیں۔اشون نے اتنے ہی میچوں میں 15 وکٹ لئے ہیں اور پنجاب کے بلے بازوں کو روکنے کا چیلنج ان تمام گیند بازوں پر رہے گا۔ پنجاب کی ٹیم پر گزشتہ میچ کی شکست سے جہاں دباؤ ہوگا وہیںچنئی ایلمنیٹر جیتنے سے کچھ بہتر حالت میں ہیں۔ اگرچہ پنجاب اب بھی مقابلے میں بنی ہوئی ہے اور پہلی بار خطاب جیتنے کی اس کی پوری کوشش رہے گی کہ وہ ایک بار پھر سے ویسی ہی کارکردگی دوہرائے جو وہ لیگ میچوں میں چنئی کے خلاف کر چکی ہے۔ پنجاب کا چنئی کے خلاف آئی پی ایل سات میں جیت کاریکارڈ بہترین رہا ہے اور اس نے 18 اپریل کو ٹورنامنٹ میں چنئی کو چھ وکٹ سے ہراتے ہوئے آئی پی ایل کی شروعات کی تھی جبکہ دوسری بار سات مئی کو چنئی کے خلاف کھیلے گئے دوسرے میچ میں اس نے چنئی کو 44 رن سے شکست دی تھی جبکہ چنئی ایک بار بھی پنجاب پر جیت درج نہیں کر سکی ہے۔ چنئی کے لئے فائنل میں پہنچنے کے لیے پنجاب کو ہرانااور بدلہ لینے کا موقع ملے گا تو وہیں پنجاب کے پاس اپنے ماضی کی کارکردگی کو دہراتے ہوئے چنئی کو ایک بار پھر چت کر خطاب تک پہنچنے کا ہدف ہوگا۔پنجاب اور آئی پی ایل کے سب سے مشہور بلے باز گلین میکسویل سے ایک بار پھر دھماکہ خیز اننگ کی امید کی جا سکتی ہے۔ لیکن ٹیم کے سب سے مسلسل کھلاڑی اور دوسرے سب سے زیادہ رن بنانت والے میکسویل۔ 539 رنز۔اب پٹری سے اترتے لگ رہے ہیں۔ پنجاب کے کھلاڑی نے اپنے آخری چار میچوں میں 6۔صفر۔2 اور 14 رنز کی اننگز کھیلی ہیں۔میکسویل کا اس میچ میں رن بنانا بے حد ضروری ہے اوریہ آخری موقع ہوگا۔اس کے علاوہ دھماکہ خیز سلامی بلے باز ویریندر سہواگ ۔کپتان جارج بیلی ،ڈیوڈ ملر، نمن ووہرا،اور رددھمان ساہا بھی ٹیم کے قابل اعتماد چہرے ہیں۔ گیندبازوں کی بات کریں تو پنجاب کے گیند بازوں نے پہلے بھی کئی موقعوں پر بلے بازوں کے ناکام ہونے پر ٹیم کی جیت میں کردار ادا کیا ہے۔پروندر اوانا،مچل جانسن ،بنگلہ دیش دورے پر ٹیم میں داخلہ حاصل کرنے والے اچھر پٹیل ،رشی دھون اور ہرنویر سنگھ کو اس اہم مقابلہ میں محاذ سنبھالنا ہوگا۔