سلووینسک میں حالیہ ہفتوں کے دوران حکومتی فورسز اور باغیوں میں خوفناک لڑائی جاری ہے
یوکرین کے نومنتخب صدر پیٹرو پروشینکو نے روس نواز باغیوں کی طرف سے ایک فوجی ہیلی کاپٹر مار گرانے کے بعد ’ڈاکوؤں‘ کو سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
یوکرین کے خبر رساں ادارے نے نو منتخب صدر کے حوالے سے بتایا کہ ’یوکرین کے عوام کے دشمنوں کو ان کے جرائم کی سزا ضرور ملے گی۔‘
روس نواز باغیوں نے جمعرات کو سلوینسک میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا تھا جس میں ایک جنرل سمیت 14 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
نومنتخب صدر پیٹرو پروشینکو نے جمعرات کو کہا کہ ’آج ہمارے لڑکے افسوس ناک حادثے کا شکار ہوئے۔‘
“ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ دہشت گردوں اور ڈاکوؤں کے ہاتھوں مزید یوکرینی شہری ہلاک نہ ہوں۔”
نومنتخب صدر پیٹرو پروشینکو
انھوں نے کہا کہ ’یہ نہایت افسوس کا مقام ہے اور میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں دل کی گہرائیوں سے شریک ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ دہشت گردوں اور ڈاکوؤں کے ہاتھوں مزید یوکرینی شہری ہلاک نہ ہوں۔‘
پیٹرو پروشینکو نے گذشہ اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات جیت لیے تھے اور اس سے پہلے انھوں نے وعدہ کیا تھا کہ ’علیحدگی پسندوں‘ سے ’مہینوں میں نہیں گھنٹوں میں نمٹ لیں گے۔‘
سلووینسک میں حالیہ ہفتوں کے دوران حکومتی فورسز اور باغیوں میں خوفناک لڑائی جاری ہے۔
روس نے یوکرین سے اپنے اس مطالبے کو دہرایا ہے کہ وہ روس نواز باغیوں کے خلاف فوجی کاررائی بند کرے اور ’قومی سطح پر مذاکرات شروع کرے۔‘
بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ جمعرات کو پیش آنے والا ہیلی کاپٹر مار گرانے کا واقعہ یوکرین کی فوج کے لیے باعث اشتعال ثابت ہوا ہے جو پہلے ہی علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔
اس ہیلی کاپٹر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ فوجی اڈے سے ہو رہا تھا۔
ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے جنرل شیرہی کل چتیسکے یورین نیشنل گارڈ کی خصوصی تربیت اور جنگی کارروائیوں کے سربراہ تھے
ہلاک ہونے والے جنرل شیرہی کل چتیسکے یورین نیشنل گارڈ کی خصوصی تربیت اور جنگی کارروائیوں کے سربراہ تھے۔
یہ حالیہ کشیدگی میں یوکرین کی فوج کا ہونے والا سب سے بدترین جانی نقصان ہے۔ اس سے قبل گذشتہ ہفتے باغیوں کے حملے میں فوج کے سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر سلووینسک اور کراماتورسک کے درمیان اس وقت نیچے اترا جب وہاں شدید لڑائی جاری تھی۔
اس ماہ کے اوائل میں سلووینسک کے قریب ہی باغیوں نے دو فوجی ہیلی کاپٹرز مار گرائے تھے جن میں ایک پائلٹ سمیت دو افراد ہلاک ہوئے۔
باغیوں کا کہنا ہے کہ پیر کو سلووینسک سے 130 کلو میٹر دور دونیتسک ہوائی اڈے پر قبضے کے دوران ان کے کم سے کم 100 ساتھی ہلاک ہوئے۔