نئی دہلی(بھاشا)ریزرو بینک کے ڈپٹی گورنر آر گاندھی بینکوں کے پرانے پھنسے قرض پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ بینکوں کو قرض دینے کے اپنے نظام کو مضبوط بنانا چاہئے تاکہ قرض کے پھنسنے کا خطرہ کم سے کم ہو۔
انہوںنے کہا کہ مارچ ۲۰۱۴ء کو بینکوں کے پھنسے قرض یعنی این پی اے کے اعداد وشمار کا ابھی علم نہیںہے۔ ملک اور دنیا میں جو اقتصادی حالات ہیں اس میں کچھ لوگ یہ سمجھ سکتے ہیں کہ این پی اے تناسب دلائل کے مطابق ہے دسمبر ۲۰۱۳ کی صورتحال کے مطابق بینکنگ نظام میں
بینکوں کی کل این پی اے رقم ان کے کل ایڈوانس کا ۱۳ء۱۰فیصد رہی تھی۔ جو کہ ریزرو بینک کیلئے تشویش کا باعث ہے۔ حالانکہ انہوںنے کہا کہ ابتدائی اشاروں کے مطابق چوتھی سہ ماہی کے اعداد وشمار تیسری سہ ماہی کے مقابلہ بہتر رہنے کی امید ہے۔
مسٹر گاندھی نے یہاں ایسوچیم کی جانب سے منعقد ایک تقریب میں کہا کہ مجموعی قرض کے مقابلہ این پی اے یا گھریلو بینکنگ نظام کا پھنسا قرض ۴ء۴فیصد تھا۔ بینکوں کا قرض خطرہ کم کرنے کیلئے انہوں نے کہا کہ بینکوں کو اپنے داخلی قرض جائزہ نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ بینکوں کے سامنے اب بھی دوسرے خطرات ہو سکتے ہیں جیسے اقتصاد ی کساد بازاری یا پالیسی ساز تبدیلی یا پھر جان بوجھ کر قرض ادا نہ کرنے، لیکن بینکوں کو تشویش کا سبب بنے اس شعبہ میں اپنی حالت درست کرنا چاہئے۔ عوامی شعبہ کے بینکوں کا این پی اے ستمبر ۲۰۱۳ء کے اختتام پر بڑھ کر۰۳ء۲لاکھ کروڑ روپئے ہو گیا۔ اس سے قبل ۳۱مارچ ۲۰۱۳ء کو یہ ۵۵ء۱لاکھ کروڑ روپئے تھا۔