لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ بی جے پی نے بدایوں، اعظم گڑھ و اٹاوہ میں آبروریزی کے واقعات پر علاحدہ علاحدہ تین کمیٹیاں تشکیل کی تھیں جن کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خواتین کمزور، نابالغ ، غریب، پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان واقعات میں لڑکیوں کو گھر سے باہر آنے کے بعد اغوا کرلیا گیا تھا اور ان کی آبروریزی کی گئی۔تین معاملات میں پولیس کو واقعہ کی اطلاع اسی وقت موصول ہو گئی تھی اس کے باوجود پولیس اس سازش میں شامل رہی۔ بدایوں میں ملزمین سے ساز باز کرکے بھاگنے میں بھی پولیس ملوث تھی۔ پرنسپل سکریٹری داخلہ، ڈی جی پی بھی سیاسی دباؤ کے تحت فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے۔ آئی جی ایس ٹی ایف کے غیر حساس و غیر ذمہ دارانہ بیان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ مرکز میں کانگریس کی حکومت کے وقت قائم نربھیا فنڈ سے ایک پیسہ خرچ نہ کیاجانا راہل گاندھی کے بدایوں دورہ کی حقیقت بیان کرتا ہے۔تیس مئی کو بی جے پی خاتون کارکنان نے اینکسی کا گھیراؤ اور ۱۴ گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا اس کے باوجود ریاست میں خواتین استحصال کی وارداتیں مسلسل جاری ہی نہیں بلکہ ان میں اضافہ بھی ہو گیا ہے اس لئے بی جے پی اترپردیش کی خاتون کارکنان نے خاتون استحصال واقعات کی مخالفت میں لکھنؤ میں وزیر اعلیٰ دفتر کے
گھیراؤ کرنے کا فیصلہ کیا۔