تیلنگانہ ریاست کے قیام کا مطالبہ 1956 سے کیا جا رہا ہے
بھارت کی ریاست آندھرا پردیش پیر کو باضابطہ طور پر دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور اس میں سے ملک کی 29 ویں ریاست تیلنلگانہ وجود میں آ گئی ہے۔
تیلنلگانہ کا قیام اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو بھارت کے مقامی وقت کے مطابق رات12 بجے عمل میں آیا۔
کلِک تیلنگانہ ہے کیا؟
تیلنگانہ ریاست آندھرا پردیش کے دارالحکومت حیدرآباد کے آس پاس کے دس اضلاع پر مبنی ہے لیکن حیدرآباد آئندہ دس برس کے لیے دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت رہے گا۔
دس سال کے عرصے میں آندھرا پردیش کو اپنا الگ دارالحکومت بنانا ہو گا۔
مقامی سیاسی جماعت تیلنگانہ راشٹرسمیتی نے نئی ریاست کے قیام کے لیےگذشتہ 14 سال تک تحریک چلائی اور نئی ریاست میں اس کی پہلی حکومت ہو گی۔
گذشتہ سال جولائی میں مرکز میں کانگریس کی سربراہی میں حکمران اتحاد نے آندھراپردیش میں نئی ریاست
تیلنگانہ کے قیام کی منظوری دی تھی اور اس کے بعد رواں سال فروری میں ملک کے ایوان بالا نے تیلنگانہ کے قیام کا بل منظور کیا تھا۔ اس فیصلے پر اس وقت آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ کرن کمار ریڈی احتجاجاً اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
آندھراپردیش کے شمالی اضلاع بشمول حیدرآباد پر مشتمل تیلنگانہ ریاست کے قیام کا مطالبہ 1956 میں اس وقت سے کیا جا رہا تھا جب تیلگو بولنے والے مختلف علاقوں کو ملا کر آندھراپردیش کی تشکیل عمل میں آئی تھی۔
تلنگانہ ریاست کے قیام کے مطالبے پر کئی بار پرتشدد مظاہرے ہو چکے ہیں
ریاست اپنی تاریخ کے بڑے حصے کے دوران ساحلی آندھرا پردیش کے زیادہ خوشحال اور بااثر طبقات کے کنٹرول میں رہی اور یہ شکایت عام رہی کہ انھوں نے غریب اور پسماندہ تیلنگانہ کے ساتھ معاشی سماجی اور دوسرے شعبوں میں انصاف نہیں کیا۔
چنانچہ وقفے وقفے سے تلنگانہ کو علیحدہ ریاست بنانے کا مطالبہ سر اٹھاتا رہا۔ 70-1969 میں اس مسئلہ پر پرتشدد احتجاج شروع ہوا جس میں 200 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔
2001 میں یہ مسئلہ اس وقت پھر شدت کے ساتھ اٹھا جبکہ تیلگودیشم سے عیلحدگی اختیار کرنے والے چندر شیکھر راؤ نے تیلنگانہ راشٹرسمیتی کے نام سے اپنی الگ پارٹی بنائی اور تیلنگانہ کے لیے اپنی مہم کا آغاز کیا۔
رفتہ رفتہ یہ جماعت اتنی طاقتور ہوگئی کہ 2004ء کے انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی کو اس علاقائی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنا پڑا۔
بھارت میں اس سے پہلے آخری بار 2012 میں تین نئی ریاستوں کا قیام عمل میں آیا تھا۔ ان میں مدھیہ پردیش کے مشرقی علاقوں پر مشتمل چھتیس گڑھ کے نام سے نئی ریاست بنائی گئی۔ اتر پردیش کے پہاڑی علاقوں پر مشتمل اتراکھنڈ ریاست اور ریاست بہار کے جنوبی علاقوں پر مشتمل جھار کھنڈ ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔