چندوسی (نامہ نگار)بیٹیوں کے تحفظ کے لئے ان کے سرپرست فکرمند ہیں۔انتظامیہ بھی متاثرین کو انصاف دلانے کی جگہ پر ملزمین کا ساتھ دیتی دکھائی دیتی ہے۔ایسے واقعات کے بعد بھی نہ تو حکومتی سطح سے سختی ہورہی ہے اور نہ ہی مقامی سطح پر انتظامیہ کے افسران ہی سختی کررہے ہیں۔
متاثرین انصاف نہ ملنے کے سبب خوف زدہ ہوکر کئی بار سچ بات کہنے سے گریز کرتے ہیں۔شہر کوتوالی حلقہ کے تحت ہوئے ایک واقعہ پر کوئی بھی کچھ کہنے کو تیار نہیں ہے۔اطلاع کے مطابق کوتوالی حلقہ میں گزشتہ جمعہ کی رات ایک ۲۰سالہ خاتون اپنی گھر کی جانب واپس جارہی تھی کہ اچانک تین نوجوانوں نے اسے ایک اندھیری گلی میں کھینچ لیااور اسے ایک مکان کے چھت پر لے کر اس کی اجتماعی آبروریزی کی کوشش کی۔کسی طرح وہ خاتون خود کوان سے چھڑا کربھاگی اور ایک منزلہ چھت سے کود گئی۔اس سے وہ شدید طور پر زخمی ہوگئی۔کچھ لوگوں کے ذریعہ اسے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایاگیا۔خاتون کے گھروالوں نے تھانہ میںشکایت درج کرائی۔لیکن پولیس اس واردات سے لاعلمی کا اظہار کررہی ہے۔ موقع پر موجود ایک شخص کے مطابق کہ کچھ لوگ ملزمین کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔متاثرہ خاتون تھانہ بنیاٹھیر حلقہ کے ایک گاؤں کی رہنے والی ہے۔