لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے مخالف جماعتوں پر الزام عائد کیا ہے کہ بجلی کے معاملہ میں ہنگامہ سیاست سے متاثر ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ ریاست میں بجلی کا بحران مرکز سے بجلی کی فراہمی نہ ہونا ہے۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے ریاست کی ترقی کے جس ایجنڈے پر کام شروع کیا ہے وہ مخالف جماعتوں کو پسند نہیں ہے۔ بی جے پی، بی ایس پی اور کانگریس تینوں پارٹیاں موجودہ حکومت کی تشکیل کو روز اول سے اپنے لئے چیلنج مانتی ہیں جبکہ پارلیمانی انتخابات کے بعد اس میں مزید تیزی ہو گئی ہے۔ بی جے پی اوربی ایس پی حساس معاملات کو بھی طول دینے سے گریز نہیں کر رہی ہیں۔ بجلی کے سلسلہ میں انہوں نے کہاکہ سابقہ بی ایس پی حکومت کی مدت کار میں ایک یونٹ بھی بجلی پیدا نہیں کی گئی، بجلی گھروں میں مشینوں کی مرمت کا پیسہ ہضم کر لیا گیا اور جاتے ہوئے بی ایس پی وزیر اعلیٰ ریاست کو پچیس ہزار کروڑ روپئے کا قرض دار بنا کر چلی گئیں۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت کو اقتدار سنبھالتے ہی بدعنوان انتظامیہ وراثت میں ملی۔ وزیر اعل
یٰ اکھلیش یادو نے اس سلسلہ میں کہا تھا کہ خراب اقتصادیات کو درست کرنے میں کچھ وقت کی درکار ہے ان کی کوششیں کافی حد تک کامیاب بھی ہو گئیں۔ حکومت باہر سے بجلی خریداری کے علاوہ ریاست کے بجلی گھروں میں بھی پیداوار کو بڑھا رہی ہے جلد ہی حالات قابو میں آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظم و نسق کے حالات پر وزیر اعلیٰ سنجیدگی سے توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی کہا تھا کہ جرائم پیشہ عناصر کی جگہ جیل میں ہے۔ سماج کے کمزور طبقوںکے مفادات کی حفاظت کیلئے وہ بیدار ہیں ۔ حال ہی میں انہوںنے انتظامیہ میں تبدیلی کا اشارہ دیا ہے اور اب انتظامیہ میں کسی بھی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ بدایوں کے حادثہ کو سیاسی رنگ دے کر کچھ مایوس لیڈران نے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان کی منشا پوری ہونے والی نہیں ہے کیونکہ اکھلیش یادو نے اس واقعہ پر فوری اثر سے کارروائی کرتے ہوئے متاثرین کوانصاف دلانے میں شک کی گنجائش نہیں چھوڑی ہے جو لوگ سیاست کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں وہ ریاست کی خواتین کی عزت کے تئیں فکر مند نہیں ہیں بلکہ اپنے بیانات سے انہیں بے عزت اور شرمندہ کر رہے ہیں۔