لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ کے جی ایم یو میں کام کرنے والی سیکورٹی کمپنیوں کے ذریعہ استحصال کا شکار و کم تنخواہ ملنے کے مسئلہ کے سلسلہ میں ٹھیکہ ملازمین نے منگل کو مظاہرہ کیا۔ انتظامیہ عمارت کے سامنے رجسٹرار دفتر کے باہر ملازمین نے زبردست ہنگامہ کیا۔ مشتعل مظاہرین سے رجسٹرار نے ان کے نمائندوں سے ملاقات کر کے دو ماہ کے درمیان مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ واضح رہے کہ کے جی ایم یو میں ٹھیکہ پر کام کرنے والے ملازمین طویل عرصہ سے اپنے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ منگل کو انہوں نے رجسٹرار یوگیش کمار شکلا کے دفتر کے باہر مظاہرہ شروع کر دیا جس کے بعد رجسٹرار نے ٹھیکہ ملازمین کو گفتگو کیلئے بلایا۔اس سلسلہ میں ٹھیکہ ملازمین کے ایک وفد نے رجسٹرار کے سامنے مسائل رکھے۔ تمام مسائل سننے کے بعد رجسٹرار نے ملازمین سے دوماہ کے دوران تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ گفتگو
کے دوران کام کرنے والی ایجنسی کے افسر بھی موجود تھے۔ سب سے زیادہ شکایت اسپاک کمپنی کے ملازمین کے ذریعہ تھیں۔ گفتگو میں اس بات کا انکشاف ہو اکہ ایک ہی عہدہ کیلئے الگ الگ ملازمین کی تنخواہ بھی علاحدہ ہے۔ اس کے بعد فیصلہ کیاگیا کہ جون کے بعد سے نئے ٹنڈر کے بعد تمام کمپنیوں کی کم سے کم تنخواہ برابر ہوگی۔ مسٹر شکلا نے کہا کہ مسئلہ ہونے پر ملازم رجسٹرار دفتر میں براہ راست تنخواہ سے متعلق شکایت درج کرا سکتے ہیں۔ ملازمین کی کم سے کم تنخواہ کی معلومات متعلقہ محکموں کے بورڈ پر چسپاں کر دی جائے گی۔ رجسٹرار نے ملازمین کو یقین دلایا کہ ملازمین کی تنخواہ براہ راست ان کے کھاتے میں جمع کرائی جائے گی اس کیلئے تمام ٹھیکے پر کام کرنے والے ملازمین الہ آباد بینک میں زیرو بیلنس سے اپنا اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ تیس جون تک تمام اکاؤنٹ کھل جانے چاہئیںاور جولائی ماہ میں چیک کے ذریعہ تنخواہ دی جائے گی۔ جولائی کی تنخواہ براہ راست اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائے گی تاکہ کوئی کمپنی کسی بھی ملازم کا استحصال نہ کر سکے۔