لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔گوسائیں گنج علاقہ میں چک گنجریا فارم کے قریب لاپتہ ریلوے ملازم کی لاش پڑی ہوئی ملی۔ مقامی لوگوں نے لاش ملنے کی اطلاع گوسائیں گنج پولیس کو دی ۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریلوے ملازم کا قتل کرنے کے بعد لاش کو فارم کے قریب پھینک دیا گیا تھا۔ متوفی کے سر پر دھار دار ہتھیار کے زخم بھی ہیں متوفی اپنی دوسری بیوی کے ساتھ رہتا تھا جبکہ پہلی بیوی کے بچے آبائی مکان میں رہتے ہیں۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ موصولہ خبر کے مطابق گوسائیں گنج کے میسا گاؤں کا باشندہ رام پرتاپ (۵۵) ریلوے میں ڈرائیور کے عہدہ پر کام کر رہا تھا، اس کی دو بیویاں تھیں پہلی بیوی آشا دیوی کی موت ہو چکی تھی اور اس کے بچے میساگاؤںمیں آبائی مکان میں مقیم ہیں جبکہ رام پرتاپ اپنی دوسری بیوی ودیاوتی کے ساتھ خوردئی بازار میں رہتاہے۔ ان کی پہلی بیوی کے بیٹے امریش کے مطابق رام پرتاپ یکم جون سے لاپتہ تھا۔ منگل کو اہل خانہ نے رام پرتاپ کے لاپتہ ہونے کی اطلاع پولیس کو دے دی تھی ۔اسی دوران پولیس کو اطلاع موصول ہوئی کہ چک گنجریا فارم کے قریب ایک شخص کی لاش پڑی ہوئی ہے۔ پولیس و اہل خانہ جائے موقع پر پہنچے جبکہ اہل خانہ نے لاش کی شناخت رام پرتاپ کے طور پر کی۔ ان کے سر پر دھار دار ہتھیار کے زخم تھے۔ گوسائیں گنج تھانہ انچارج کے مطابق اس معاملہ میں قتل کے ثبوت ختم کرنے کی رپورٹ درج کر لی گئی۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر کنبہ کے تین افراد کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے پس پردہ اور مختلف وجوہات ظاہر ہوئے ہیں جن کی جانچ کی جا رہی ہے۔ رام پرتاپ کے بھائی راکیش نے اپنی بھابی پر الزا م عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے ہی رام پرتاپ کو قتل کرایا ہے۔ راکیش نے مزید بتایا کہ ودیاوتی کی نظر ان کی زمین و جائیداد پر تھی اس کے سلسلہ میں کئی مرتبہ رام
پرتاپ اور ودیا وتی کے درمیان تکرارہو چکی تھی۔
ودیاوتی نے رام پرتاپ سے جائیداد اپنے حق میں کرانے کیلئے کہا تھا لیکن رام پرتاپ نے انکا ر کردیا۔